ساڑھے چار فیصد تک یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع ہو چکا ہے، ایران
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ساڑھے چار فیصد تک یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا ہے کہ تین اعشاریہ چھے سات فیصد سے زیادہ یورینیم کی افزودگی ایران کے ایٹمی بجلی گھروں کے ایندھن کے لئے ضروری ہے۔
انہوں نے منگل کو فردو میں پائیدار آئزوٹوپ کو علیحدہ کرنے والے مرکز کی تعمیر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر یورینیم کی افزودگی کے تازہ ترین عمل کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی سطح کو تین سو کلوگرام کی سطح سے عبور کر لیا ہے اور اس وقت ایران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ تین سو ساٹھ سے تین سو ستر کلو گرام تک پہنچ گیا ہے-
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تہران نے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا ہے کہ وہ اپنے ہیوی واٹر کی برآمدات کو ایک سو تیس ٹن سے کم پر ہی روکے رکھے گا، کہا کہ ایران اپنا جو ہیوی واٹربرآمد کرتا ہے اس کی مقدار بہت زیادہ نہیں ہے لیکن چونکہ منڈیوں کی کثرت ہے اوریورپی اور غیر یورپی ممالک ایران کے ہیوی واٹر کے خریدار ہیں تو وہ اپنی برآمدات بڑھا بھی سکتا ہے-
انہوں نے کہا کہ ایران ہیوی واٹر برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ آکسیجن اٹھارہ بھی برآمد کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران اعلی ترین ٹیکنالوجی کے حامل سامان برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے-