قافلہ حسینی کے سید و سالار حضرت امام زین العابدین علیہ الصلوات و السلام کا یوم شہادت
اسلامی جمہوریہ ایران میں فرزند رسول اور بعد شہادت امام حسین ، قافلہ حسینی کے سید و سالار حضرت امام زین العابدین علیہ الصلوات و السلام کا یوم شہادت اور برصغیر میں شہدائے کربلا کے سوم کی عزاداری روایتی اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ جاری ہے ۔
ایک روایت کے مطابق بارہ محرم فرزند رسول حضرت امام زین العابدین علیہ الصلوات والسلام کا یوم شہادت ہے ۔
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام، یوم عاشور بیماری اور غشی میں مبتلا ہوگئے تھے ۔ علمائے کرام بیان کرتے ہیں کہ خدا وند عالم نے اپنی مصلحت سے آپ کو یوم عاشور بیماری اور غشی میں مبتلا کیا تھا تاکہ آپ سے جہاد ساقط ہوجائے اورسلسلہ امامت جاری رہے ۔
بعد شہادت حسینی آپ نے امت اسلامیہ کی امامت کے ساتھ ہی اہل حرم کے قافلے کی قیادت و سالاری کے فرائض بھی انجام دیئے ۔ آپ نے حالت اسیری میں اپنے خطبوں سے کوفہ و شام میں انقلاب بپا کردیا اور فاتح کوفہ و شام کا لقب حاصل کیا۔آپ نے اپنے خطبوں سے یزید و ابن زیاد کے چہرے بے نقاب کرکے لوگوں تک پیغام حسینی اور حقیقی اسلام پہنچایا۔
حضرت امام زین العابدین علیہ الصلوات والسلام کے یوم شہادت پر پورا ایران اسلامی عزادارو سوگوار ہے ۔بدھ کی رات تہران کے حسینیہ امام خمینی میں عشرہ محرم کی آخری مجلس میں ذاکرین اور نوحہ خوانوں نے سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہی حضرت امام سجاد علیہ السلام کی مظلومیت بھی بیان کی ۔ایران کے گوشہ وکنار میں شب اول محرم سے جاری عزاداری کی مجالس میں بھی جمعرات بارہ محرم کو خطیبوں اور ذاکرین نے حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کے فضائل و مناقب اور آپ کی مظلومیت کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی ۔مشہد مقدس سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ فرزند رسول حضرت امام علی رضا علیہ الصلوات والسلام کے روضہ مبارک میں آپ کے جد حضرت امام زین العابدین کے یوم شہادت کا پرسہ دینے کے لئے ، ایرانی زائرین اور سوگواروں کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں غیر ملکی زائرین بھی پہنچے ہیں ۔
اسی کے ساتھ قم میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ اقدس میں بھی سوگواروں اور عزاداروں کا جم غفیر ہے جو آپ کو آپ کے جد امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم شہادت کا پرسہ دینے آیا ہے ۔
دوسری جانب جمعرات کو پاکستان اور ہندوستان میں شہدائے کربلا کا سوم روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا ۔ اس مناسبت سے مجالس عزا کا خاص اہتمام کیا گیا اور بعض جگہوں پر ماتمی دستے بھی برآمد ہوئے ۔