بی ٹیم کے ہوتے ہوئے امریکہ کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں: جوادظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی نیتن یاہو(بی ٹیم) کے ہوتے ہوئے امریکیوں کو کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں.
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ٹوئٹر پیغام میں صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہوکی جانب سے امریکہ کے خلاف جاسوسی سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب نیتن یاہو جو امریکہ کا قریبی شخص ہے، جاسوسی سرگرمیوں کے لئے امریکہ کو بھی نہیں چھوڑتا تو یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ امریکہ کو کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں.
جواد ظریف نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی بی ٹیم کا ایک رکن جو امریکہ کے بہت قریب ہے، اس نے تو امریکہ کو بھی نہیں چھوڑا اور امریکی خزانے پر نہ صرف ڈاکا ڈالا بلکہ امریکی صدر کے خلاف جاسوسی میں بھی ملوث ہے.
یاد رہے کہ امریکی حکومت کے تین سابق عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے پولیٹیکو کو بتایا تھا کہ کچھ عرصہ قبل وہائٹ ہاؤس اور واشنگٹن ڈی سی میں دیگر حکام کے آس پاس پائے جانے والے جاسوسی کے آلات کے پیچھے غاصب صہیونی حکومت کا ہاتھ ہے جس کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیروں کی جاسوسی کرنا تھا۔
واضح رہے کہ بی ٹیم میں صیہونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو، سعودی ولیعہد بن سلمان، امارات کے ولیعہد محمد بن زاید اور امریکہ کی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن شامل ہیں جن کا نام( ب ) سے شروع ہوتا ہے۔