2020 کی بڑی خبر، قاسم سلیمانی کاروان شہدا سے جا ملے
سپاه پاسداران انقلاب اسلامی نے اسلام کے عظیم کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی خبر کی تائید کی۔
کئی دہائیوں سے اپنے دل میں شہادت کی آرزو لئے مجاہد فی سبیل اللہ جنرل قاسم سلیمانی جمعرات کی شب اپنے مولا و آقا سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کی ڈگر پر چلتے ہوئے اپنے معبود حقیقی سے جا ملے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شب بغداد ایئر پورٹ پر ہونے والے امریکہ کے ایک دہشتگردانہ حملے میں جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس نے جام شہادت نوش کیا۔عراقی ذرائع کے مطابق جمعرات کی شب بغداد ایئرپورٹ کے حدود میں امریکی ہیلی کاپٹروں نے ایک دہشتگردانہ کاروائی کرتے ہوئے کم از کم تین میزائل داغے جس کے نتیجے میں جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہندس کے علاوہ الحشد الشعبی کے چند جوان بھی شہید ہوئے ہیں۔
دنیا بھر میں سامراج بالخصوص امریکی دہشتگردی کے مقابلے میں مزاحمتی محاذ کی صف اول میں شمار کئےجانے والے جنرل قاسم سلیمانی برسوں سے عراقی مجاہدوں کے ہمراہ امریکہ اور اسکے ایجاد کردہ دہشتگرد گرد گروہ داعش کے خلاف بر سر پیکار رہے ۔جنرل قاسم سلیمانی امریکی سامراجیت کے لئے ایک خار چشم کی حیثیت رکھتے تھے جس کے سبب انکو شہید کرنے کے لئے امریکہ اور اسکے آلہ کاروں نے بارہا منصوبے بنائے مگر انہیں ناکامی ہوئی۔
قاسم سلیمانی نے خطے بالخصوص عراق اور شام میں امریکی سامراجیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور خطے میں اسکے خوابوں کو شرمندہ تعبیر نہ ہونے دیا۔دنیا بالخصوص خطے کے مظلوموں کے لئے جنرل قاسم سلیمانی کی جد جہد اور جانفشانیاں زباں زدِ خاص و عام رہی ہیں اور دنیا کے کروڑوں حریت پسندوں نے انہیں ایک نمونہ عمل کے طور پر اپنے دلوں میں سجایا ہوا تھا۔ایرانی ہو یا افغانی، پاکستانی ہو یا ہندوستانی، عراقی ہو یا شامی، لبنانی ہو یا یمنی، یا دنیا کے کسی اور خطے کا حریت پسند، سبھی کے دلوں میں قاسم سلیمانی کی محبت گھر کئے ہوئے تھی۔
آج مکتب خمینی کے پروردہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی خبر نےصرف ایران ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں ایک زلزلہ پیدا کر دیا ہے۔بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رہ فرمایا کرتے تھے کہ ہمیں قتل کرو اور جتنا تم ہمیں قتل کروگے ہماری قوم مزید بیدار ہوگی۔
امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے عراق میں ہوئے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور امریکی صدر نے بھی اپنے ٹوئیٹ میں کوئی پیغام لکھے بغیر ایک امریکی پرچم کو پوسٹ کیا ہے۔
واضح رہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے دو روز قبل اپنے ایک خطاب میں امریکی حکام کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ ایران کے مفادات کو نشانہ بنائے گا تو اسے بھرپور جواب دیا جائے گا۔ آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر دشمن کی طرف سے کوئی حماقت ہوئی تو اسکا منھ توڑ جواب دیں گے۔