Jan ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۹:۳۵ Asia/Tehran
  • جنرل سلیمانی کو شہید کرنے کا اقدام امریکا کی فوجی موجودگی کا اختتام ثابت ہوگا

وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ سپاہ قدس کے کمانڈر کو شہید کرنے کا امریکی اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی اسٹریٹیجیک غلطی ہے اور مغربی ایشیا میں امریکی فوجی موجودگی کے خاتمے پر منتج ہوگا -

وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے منگل کو تہران ڈائیلاگ فورم کے اجلاس کے موقع پر امریکا کے چار معروف ٹی وی چینلوں سی این این ، اے بی سی ، سی بی ایس اور این پی آر اور اسی طرح الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل سے اپنے الگ الگ انٹرویو میں مغربی ایشیا کے تازہ ترین حالات کے بارے میں کہا کہ امریکا کی حالیہ شرانگیزی کا ایران مناسب وقت اور مناسب جگہ پر جواب دے گا -

وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعے ویزا نہ دینے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ یہ اقدام امریکی حکام اور ٹرمپ انتظامیہ کے دیوالیہ پن  کا ثبوت ہے ۔امریکا نے ایرانی وزیرخارجہ کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویزا دینے سے منع کردیا ہے . یہ اجلاس ویتنام نے بلایا ہے جو اس وقت سلامتی کونسل کا چیئرمین ہے -

وزیرخارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے کہا کہ امریکی حکام یہ ذہنیت ایجاد کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ سلامتی کونسل کے اس اجلاس میں شرکت کی درخواست ایران نے جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد کی ہے، اس لئے انہیں ویزا جاری کرنے کا وقت نہیں مل سکا ہے جبکہ ایران کی جانب سے ویزا کی درخواست کئی ہفتے قبل دی جاچکی تھی -

وزیرخارجہ نے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر مغربی ایشیا کی صورتحال کو بدتر کرنے پر تلے ہوئے ہیں - انہوں نے کہا کہ ایران کو امریکی دھمکیوں کا کوئی خوف نہیں ہے ۔

وزیرخارجہ نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں کروڑوں سوگواروں اور عقیدت مندوں کی شرکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو چاہئے کہ وہ اس انسانی سمندر کے پیغام کو سمجھ لیں اور ایرانی عوام کو دھمکیاں دینے سے باز آجائیں کیونکہ ٹرمپ کی اس طرح کی گیدڑ بھپکیاں ایرانی عوام کو نہیں ڈرا سکتیں -

انہوں نے کہا کہ ایران کے ثقافتی مراکز پر حملے کی ٹرمپ کی دھمکی سے عالمی برادری پر ایک بار پھر یہ واضح ہوگیا ہے کہ امریکا کسی بھی بین الاقوامی قانون کی پابندی نہیں کرتا بلکہ وہ جنگی جرائم کا ارتکاب کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عراق کی سرزمین پر جنرل سلیمانی کو شہید کرنا ریاستی دہشت گردی ہے اور تہران اس دہشت گردانہ اقدام کا جواب دے گا.

ٹیگس