ٹرمپ کا فارسی ٹوئٹ اس پاکیزہ زبان کی توہین ہے، ترجمانی ایرانی وزارت خارجہ
Jan ۱۳, ۲۰۲۰ ۱۴:۴۳ Asia/Tehran
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی صدر کے فارسی ٹوئٹ کو اس پاکیزہ اور قدیمی زبان کی توہین سے تعبیر کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فارسی زبان میں امریکی صدر کے ٹوئیٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہاتھ اور زبان جو ایرانی عوام کو دھمکانے، پابندیاں عائد کرنے اور قتل میں ملوث رہے ہیں، فارسی زبان کی پاکیزہ تاریخ اور تقدس کو آلودہ نہیں کرسکتے۔
سیدعباس موسوی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا تم واقعی ایرانی قوم کے ساتھ کھڑے ہو کہ جس کے ایک ہیرو کو تم نے صرف چند روز پہلے قتل کیا ہے؟
ایران کے وزیر ثقافت سید عباس صالحی نے بھی ٹرمپ کے فارسی زبان میں ٹوئٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ فارسی زبان ایرانی ثقافت کی علامت ہے، کل تک ایران کے ثقافتی مراکز پر حملے کی بار بار دھمکی دی جا رہی تھی اور آج ایرانیوں سے فارسی زبان میں گفتگو ہو رہی ہے!
امریکہ کے صدر ٹرمپ نے سنیچر کی رات ایک بار پھر ایران کے عوام کی حمایت کا جھوٹا دعوی کیا اور اس کے بعد حالیہ بلؤوں کی حمایت کی۔ ٹرمپ نے فارسی زبان میں اپنے ایک ٹوئٹ میں جھوٹا دعوی کیا کہ وہ اپنے صدارتی دور کے آغاز سے ہی ایران کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی حکومت، ملت ایران کی حمایت جاری رکھے گی۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ملت ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ٹرمپ کے ایجنڈے میں ہے اور انھوں نے ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے کے بعد ایران کی اقتصادی توانائیوں کو کمزور کرنے کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے۔
پچھلے چند ماہ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مائک پومپیو سمیت بہت سے امریکی عہدیداروں نے، جو بارہا ایرانی عوام کے خلاف سخت ترین پا بندیوں کی حمایت کرتے رہے ہیں، ایرانیوں کی حمایت کا ڈھونگ رچانے کی کوشش کی ہے۔
امریکی حکام ایسے وقت میں انسان دوستی کا جھوٹا راگ الاپ رہے ہیں جب واشنگٹن کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے نہ صرف بنیادی ضرورت کی اشیا بلکہ جان بچانے والی دواؤں اور میڈیکل آلات کی فراہمی میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے سبب ایرانی عوام کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔