فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب کی تجاویز انتہائی معقول اور عملی تجاویز ہیں : جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطین میں ریفرنڈم کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کی تجاویز ، مسئلہ فلسطین کے حل کا معقول ترین اور عملی ترین طریقہ کار ہے۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے تہران میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ سینچری ڈیل منصوبہ پیش کر کے مسئلہ فلسطین کے حل کے عمل میں کسی بھی سطح پر شامل ہونے کا حق کھو چکا ہے اور اس نے ثابت کردیا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق اور ان کی زمینوں کو غصب کئے جانے کی بابت وائٹ ہاؤس کی بے توجہی صیہونی حکومت سے بھی زیادہ ہے ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج صرف فلسطین کے عوام ہی ہیں جو فلسطینی عوام کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس سے ٹیلی فونی گفتگو میں فلسطینی عوام کے اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے حق اور ایسی فلسطینی مملکت کی تشکیل کی حمایت پر تاکید کی جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔ جواد ظریف نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں سینچری ڈیل کی مذمت کی اور کہا کہ ایران ، اپنی پالیسیوں کے ذریعے مستقبل میں فلسطینی عوام کے خلاف اس طرح کی سازشوں کو روکنے کی کوشش کرے گا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کے درمیان قومی آشتی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے موجودہ کوششوں پر تاکید کی۔
محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے بھی ایرانی وزیرخارجہ کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں سینچری ڈیل کے امریکی منصوبے کے سلسلے میں فلسطینی فریق کے موقف اور مذکورہ منصوبے کو کالعدم کرنے کے لئے بین الاقوامی اتفاق رائے کے حصول کے لئے انجام دیئے جانے والے سیاسی اقدامات سے آگاہ کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے اب تک بارہا تاکید کی ہے کہ ایران ملت فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے اور غزہ پٹی میں مجاہدین کی استقامت جاری رہے گی اور وہ ڈٹے رہیں گے۔
درایں اثنا عسکری امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر جنرل یحیی رحیم صفوی نے کہا ہے کہ سینچری ڈیلی بھی مغربی ایشیا میں امریکہ کی دیگر سازشوں کی مانند ناکامی کا شکار ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ ، مغرب ، صیہونی حکومت اور بعض عرب ممالک کی سربراہی میں دو سامراجی محاذ استقامتی محاذ کے مد مقابل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ تیس برسوں میں استقامتی محاذ نے کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس کے مقابلے میں امریکہ کی سرکردگی میں قائم سامراجی محاذ علاقے میں اپنے تخریبی اقدامات سے علاقے کے بعض ممالک میں تباہی و بدامنی کا موجب بنا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نےگذشتہ منگل کو وائٹ ہاؤس میں صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی موجودگی میں سینچری ڈیل کی رونمائی کی ۔
سینچری ڈیل فلسطینی عوام کے حقوق کے خلاف امریکی حکومت کی ایک نئی سازش ہے ۔ یہ منصوبہ سعودی عرب سمیت بعض عرب ممالک کی حمایت سے تیار کیا گیا ہے۔