پارلیمنٹ کی 290 نشستوں کے لیے 7 ہزار سے زائد امیدوار میدان میں
۔اسلامی جمہوریہ ایران میں اکیس فروری بروز جمعہ کو پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔ سیاسی دھڑوں اور امیدواروں کی انتخابی تشہیراتی مہم اپنے آخری مراحل میں ہے جبکہ ایرانی حکام نے عوام سے انتخابات میں بھر پور شرکت کی اپیل کی ہے۔
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے اکیس فروری کے انتخابات کو امریکہ کے لیے غم کا دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے عوام اپنے اتحاد و یگانگت کے ذریعے امریکیوں پر واضح کردیں گے کہ وہ طاقتور اور توانا ہیں۔
ڈاکٹرحسن روحانی نے ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کو ملک کا مقتدر ترین ادارہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے عوام، جمعے کے روز پارلیمنٹ کے انتخابات میں بھرپور اور انقلابی شرکت کر کے دشمنوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیں گے۔
ایران کی گیارہویں پارلمینٹ کے انتخابات کے لیے ملک کے دو سو آٹھ حلقوں میں اکیس فروری کو ایک ساتھ ووٹ ڈالے جائیں گے۔
اسی روز ایران کے پانچ صوبوں، تہران، فارس، خراسان شمالی، خراسان رضوی اور قم کے عوام ملک کی اعلی ترین کونسل، مجلس خبرگان رہبری کے مڈٹرم انتخابات میں بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ایران کی وزارت داخلہ کے الیکشن ہیڈکوارٹر کے سربراہ جمال عرف نے بتایا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں سات ہزار ایک سو ستاون امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا جس کے لیے ملک بھر میں چون ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔جمال عرف کے مطابق ان انتخابات میں پانچ کروڑ اناسی لاکھ اٹھارہ ہزار افراد ووٹ ڈالنے کے لیے اہل ہیں جن میں سے انتیس لاکھ اکتیس ہزار افراد پہلی بار اپنا حق رائے دھی استعمال کریں گے۔
ایران کے انتخابی قوانین کے تحت ملک میں ووٹ ڈالنے کی قانونی عمر اٹھارہ سال ہے اور اٹھارہ سال سے زائد کے تمام افراد اپنا شناختی کارڈ یا نیشنل کوڈ نمبر پیش کرکے اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکتے ہیں۔ایران کے الیکشن ہیڈکوارٹر کے سربراہ نے مزید کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان اتوار تک کردیا جائے گا۔
پروگرام کے مطابق ایران کے پارلیمانی انتخابات کے لیے ملک بھر کے دوسو آٹھ حلقوں میں پولنگ جمعے کے روز صبح آٹھ بجے شروع ہوگی اور شام سات بجے تک جاری رہے گی۔
ضرورت پڑنے پر پولنگ کے وقت میں اضافہ بھی کیا جاسکے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کے روز صوبہ مشرقی آذربائیجان کے ہزاروں شہریوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات کے انعقاد کو امریکہ اور صیہونی حکومت کی ناپاک سازشوں کی ناکامی کا سبب قررار دیتے ہوئے فرمایا تھا کہ دشمن کی امیدوں پر پانی پھیرنے کے لیے ایران کو طاقتور بنانا ہوگا اور ایران کو طاقتور بنانے کے لیے طاقتور پارلیمنٹ کا ہونا ضروری ہے۔