یورپی یونین جوہری معاہدے پر صرف بات کرتی ہے: علی لاریجانی
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے آسٹریا کے وزیر خارجہ الگزیندر شالنبرگ کے ساتھ کل رات ہونے والی ملاقات میں جوہری معاہدے سے متعلق یورپی ممالک کے موقف پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین نے گزشتہ ایک سال کے دوران جوہری معاہدے پر عملی اقدامات کے بجائے صرف بات کی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ (رئیس مجلس شورای اسلامی )کے اسپیکر علی لاریجانی نے اس موقع پر ایران کے لئے یورپ کے مالیاتی میکنزم اینسٹکس کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے میں ابھی تک ایران کے اقتصادی مفادات کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
علی لاریجانی نے کہا کہ شہید جنرل سلیمانی کی بہادری کی وجہ سے خطے میں داعش دہشتگردوں کا خاتمہ ہوا اور اگرشہید قاسم سلیمانی مردانہ وار داعش کامقابلہ نہ کرتے تو علاقے میں داعش کا بحران پیدا ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے صرف دعوی کیا اور سب کو معلوم ہے کہ کس نے داعش دہشتگردوں کو جنم دیا۔
اس موقع پر آسٹریا کے وزیر خارجہ الگزیندر شالنبرگ نے اپنے دورہ تہران پر خوشی کا اظہار کیا اور ایران کو خوبصورت اور متمدن ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے سب کو کوشش کرنی چاہئیے۔۔
واضح رہے کہ امریکہ کی دہشتگرد فوج نے تین جنوری کو بغداد ائرپورٹ کے باہر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے چند ساتھیوں پر دہشتگردانہ حملہ کر کے انھیں شہید کردیا تھا۔
شہید جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پر اس ملک کے دورے پر تھے۔
امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے اعلان کے مطابق اس حملے کا حکم امریکی صدر ٹرمپ نے جاری کیا تھا۔ بہت سے ممالک، گروہوں اور تنظیموں نے امریکہ کے اس دہشتگردانہ حملےکی مذمت کی ۔
شہید جنرل قاسم سلیمانی، مغربی ایشیا کے علاقے میں داعش سمیت تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف جنگ کےفرنٹ محاذ پر تھے۔