Feb ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۸:۳۴ Asia/Tehran
  • ایران کی مدد کا امریکی دعوی، محض پروپیگنڈہ اور منافقت ہے، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے کرونا وائرس کے مقابلے میں ایران کی مدد کے دعوے کو پروپیگنڈا، ریاکارانہ اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ سید عباس موسوی کا کہنا تھا کہ امریکا کی اس طرح کی ڈرامہ بازیاں اور سیاسی محرکات کے ذریعے کرونا کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔  امریکی وزیر خارجہ کے گزشتہ روز دیے گئے بیان پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان  کا کہنا تھا کہ ایک ایسے ملک کی طرف سے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں ایران کی مدد کا دعوی سامنے آیا ہے کہ جو اقتصادی دہشت گردی کے ذریعے ایرانی عوام پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے اور حتی جس نے ادویات اور طبی سامان کی ترسیل  بھی بند کر رکھی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس صورتحال سے بخوبی پتہ چلتا ہے کہ امریکی دعوی جھوٹ پر مبنی ہے اور واشنگٹن کے نفسیاتی اور سیاسی ڈرامے کا ہی حصہ ہے۔انہوں  نے کہا کہ ایران کی وزارت خارجہ کرونا وائرس کے مقابلے کی غرض سے مختلف ملکوں سے رابطے میں ہے اور ہم نے دوست ممالک سے ایک لاکھ ٹیسٹ کٹ، مصنوعی سانس لینے والے آلات، سرجیکل ماسک اور دیگر طبی سامان حاصل کرلئے اور بہت سا دوسرا سامان ایران پہنچنے والا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے، جو اب ایک عالمی وبا کی شکل اختیارکر گیا ہے اور بہت سے ممالک میں پھیل چکا ہے، عالمی عزم اور وسیع بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے اور اسے سیاسی اغراض و مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعہ کو اپنے ٹوئٹ میں کرونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے ایران کی مدد کرنے کا دعوی کیا تھا۔

اسی دوران حکومت ایران کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران پاستور انسٹی ٹیوٹ نے وزارت دفاع کی تیار کردہ کرونا وائرس ٹیسٹ کٹ کی آزمائش مکمل اور اس کی کارکردگی کی توثیق کردی ہے۔حکومت ایران کے ترجمان علی ربیعی نے کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ٹیسٹ کٹ اس بیماری میں مبتلا افراد کی تشخیص کا اہم ترین ذریعہ ہے اور یہ کٹ اندرون ملک پہلی بار ایران کی وزارت دفاع نے تیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں کرونا وائرس کے خلاف مہم میں کامیابی کے اثرات نمایاں طور پر دکھائی دینے لگیں گے۔درایں اثنا ایران کے اسپیکر کے معاون خصوصی برائے عالمی امور حسین امیر عبداللہیان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مخالف ملکوں میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ امریکہ کی بائیولوجیکل وار کا حصہ ہوسکتا ہے۔اپنے ایک ٹوئٹ میں حسین امیر عبداللھیان کا کہنا تھا کہ شائد کچھ عرصے کے بعد اس کا انکشاف ہو کہ کرونا وائرس دراصل چین اور روس جیسے بڑے حریف ملکوں کے خلاف امریکہ کی بائیو لوجیکل وار کاحصہ تھا، جو اب دنیا کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ امریکی عوام میں بھی سرایت کرگیا ہے۔

کرونا وائرس کا آغاز گزشتہ سال کے آخر میں چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا اور غیر پالتو جانوروں کو اس وائرس کی انسان میں منتقلی کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔یہ وائرس چین کے تیس شہروں کے علاوہ دنیا کے پچپن سے زائد ملکوں میں پھیل گیا ہے جن میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، تھائی لینڈ، جنوبی کوریا، جاپان، کینیڈا، فرانس، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں پچاسی ہزار سے زائد افراد اس وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں جن میں سے انتالیس ہزار صحت یاب اور دوہزار نوسو افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔

ٹیگس