امریکہ کو انیس سال کی ذلت کے بعد آخرکار افغانستان چھوڑنا پڑا
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں انیس سال کی ذلت کے بعد آخر کار گھٹنے ٹیک دیئے
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ٹوئٹ میں طالبان و امریکہ کے درمیان ہونے والے امن معاہدے پر دستخط کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں انیس سال کی ذلت کے بعد آخرکار گھٹنے ٹیکنے کی پیشکش کردی ۔محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی قابضوں کو افغانستان پر ہرگز حملہ نہیں کرنا چاہئے تھا کہا کہ چاہے وہ افغانستان ہو یا شام ، عراق ہویا یمن ہرجگہ امریکہ مسئلہ بنا ہوا ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ، امریکہ علاقے سے نکل جائے گا لیکن اپنے پیچھے بھاری تباہی چھوڑ جائے گا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سنیچر کو امریکہ اور طالبان کے درمیان ایک سال کے طویل مذاکرات کے بعد افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے دوہزار ایک میں قیام امن کے بہانے افغانستان پر حملہ کیا لیکن اس وقت سے اب تک افغانستان میں بدامنی ، دہشتگردی اور منشیات کی پیداوار میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔افغانستان کے حکام اور عوام ، بارہا اپنے ملک میں امریکی کمان میں غیرملکی فوجیوں کی موجودگی پر تنقید اور افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔