Apr ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۶:۳۱ Asia/Tehran
  • خلیج فارس کے ممالک علاقے میں امن قائم کر سکتے ہیں: ایران

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران کسی بھی ملک کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا اور علاقے کے ممالک خلیج فارس کی سیکورٹی کو یقینی بنانے اور اغیار کو نکال باہر نکالنے کی توانائی رکھتے ہیں۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے کہا کہ خلیج فارس کے جغرافیائی اور موسمیاتی مسائل و مشکلات کے باوجود ایک سو سترہ برسوں تک پرتگالی یہاں قابض رہے اور اس کے بعد انگریزوں اور پھر امریکیوں نے اس علاقے میں غیر قانونی طریقے سے قدم رکھا  جس سے خلیج فارس کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے اور وہ تیل اور گیس کی وجہ سے نہیں ہے۔

ایڈمیرل تنگسیری نے خلیج فارس کے قومی دن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک کی زبانوں میں بھی خلیج فارس کو خلیج فارس ہی کہا گیا ہے مثلا کسی زبان میں اسے سینوس پارٹیکوس تو کسی زبان میں بحر الفارسی اور بحر الفارس وغیرہ ناموں سے یاد کیا گیا ہے، بنا برایں کوئی اس بحر کے لئے کوئی اپنی مرضی سے نام نہیں گڑھ سکتا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر نے خلیج فارس میں شہید ہونے والے شہداء کو خراج عقیدت  پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہداء نے اس علاقے میں اپنی جان قربان کر دی تاکہ خلیج فارس، خلیج فارس کے طور پر باقی رہے اور اس کے جزائر خلیج فارس کے جزیرے ہی کہلائیں۔

دوسری جانب پاکستان میں ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ خلیج فارس کے علاقے میں پائیدار امن و سیکورٹی کے تحفظ کے لئے اس علاقے سے باہر کی قوتوں کا نکلنا ضروری ہے کیونکہ یہی بیرونی طاقتیں اس علاقے میں کشیدگی، خطرات اور اسلحے کی دوڑ کا اصل باعث بنے ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے بدھ کو خلیج فارس کے قومی دن کی مناسبت سے پاکستانی اخبارات میں بھی شا‏ئع ہونے والے ’’خلیج فارس، کل، آج  اور آئندہ‘‘ کے زیرعنوان ایک مقابلے میں خلیج فارس کی سیاسی اور اقتصادی پوزیشن کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا ہے اور اسے ایران اسلامی اور پورے علاقے کی ثقافت، تاریخ اور تشخص کا ایک حصہ قرار دیا ہے ۔

سید محمد علی حسینی نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ امریکہ کی سربراہی میں بیرونی طاقتوں نے خلیج فارس کے امن و سکون کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا ہے۔

پاکستان میں ایران کے سفیر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ہرمز امن منصوبے کی تجویز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران، خلیج فارس کو رابطے اور دوستی کی خلیج بنانے کے لئے اپنی نیک نیتی ثابت کرچکا ہے اور اس وقت دوسرے علاقائی و بین الاقوامی بازی گروں کو ایک بڑا عالمی امتحان و آزمائش درپیش ہے ۔

 

ٹیگس