May ۰۲, ۲۰۲۰ ۱۹:۰۲ Asia/Tehran
  • دہشت گردوں کے اصل حامی بے نقاب ہو گئے

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد قراردینے سے متعلق جرمنی کے فیصلے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے دہشت گردوں کے اصلی حامیوں کے چہرے سے نقاب اتر گئی ہے۔

نیوز ایجنسی فارس کے مطابق ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں حکومت جرمنی کی جانب سے حزب اللہ لبنان کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
علی شمخانی نے کہا ہے کہ سابق عراقی ڈکٹیٹر صدام کو کیمیائی ہتھار دینے والے آج انسانی حقوق کے داعی بن بیٹھے ہیں اور بچوں کی قاتل صیہونی حکومت  کو درپیش خطرات کی وجہ سے حزب اللہ جیسی عظیم تنظیم کو دہشت گرد قرار دے رہے ہیں۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور جہاد اسلامی نے بھی حزب اللہ لبنان کے خلاف جرمن حکومت کے مخاصمانہ فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس کے ترجمان حازم القاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جرمنی کا یہ اقدام اسرائیل کی کھلی جانبداری اور عربوں کے خلاف صیہونی جارحیت کی حمایت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے جاری کردہ بیان میں بھی حزب اللہ کے خلاف حکومت جرمنی کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت کے دباؤ کے تحت کیا جانے والا یہ فیصلہ خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے بیان میں حزب اللہ لبنان کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خلاف مشترکہ جد و جہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
امریکہ اور صیہونی حکومت نے پچھلے چند ماہ کے دوران حزب اللہ  کی سرگرمیوں کو محدود اور اسے دہشت گرد گروہ متعارف کرانے  کے لیے یورپی ملکوں پر دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔
خطے میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے خلاف حزب اللہ لبنان کی شاندار کامیابیوں نے امریکہ، صیہونی حکومت اور ان کے حامیوں کی نیندیں حرام کردی ہیں اور وہ اس عظیم تنظیم کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔
استقامتی محاذ کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے حزب اللہ لبنان نے خطے میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ٹیگس