کورونا کے لئے کیڑے مار دواؤں کی تجویز کرنے والوں سے کچھ بعید نہیں!
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی و پیشرفت قابل ذکر اہمیت کی حامل ہے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے جمعرات کے روز نامہ نگاروں سے گفتگو میں اس سوال کے جواب میں کہ امریکی دعویدار ہیں کہ ایٹمی معاہدے کی دستاویزات میں فریق ملک کی حیثیت سے امریکہ کا نام ابھی موجود ہے اور وہ اسی بنیاد پر اپنا نقطہ نظر رکھنے کے حقدار ہیں، کہا ہے کہ امریکی حکام کی جانب سے غیر منطقی دعوے، کوئی نئی بات نہیں ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ حکمراں جو اپنے ملک کے عوام کو کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے کیڑے مار دوائیں استعمال کرنے کی صلاح دیتے ہیں، ان کی ایسے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے بارے میں دعوی کرنا کہ جس سے خود ہی نکلنے کا اعلان بھی کیا ہے، کوئی بعید نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے باضابطہ طور پر بیان میں تحریر کیا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کر رہا ہے اور اب وہ کہتے ہیں کہ ایٹمی معاہدے کے فریق ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ میں ایرانی امور کے انچارج برایان ہک نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نامزد ڈیموکریٹ امیدوار کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ایٹمی معاہدے میں کچھ بھی باقی نہیں بچے گا کہ جس میں وہ امریکہ کو واپس لا سکیں۔