رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کے ساتھ گیارہویں پارلیمنٹ کا آغاز ہوا
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے پیغام سے بدھ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی گیارہویں پارلیمنٹ کا افتتاح ہو گیا۔
گیارہویں پارلیمنٹ کا افتتاح رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے پیغام سے ہوا جسے اپنے مقام پر سن رسیدہ سربراہی کمیٹی کے اراکین کی تعیناتی کے بعد پڑھکر سنایا گیا۔ یہ پیغام رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین محمدی گلپائیگانی نے پڑھ کر سنایا۔
اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور 276 نو منتخب ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ دیگر اعلیٰ سول اور فوجی عہدے دار بھی موجود تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام میں تمام امور میں مجلس شورائے اسلامی کے سر فہرست ہونے کے لئے تمام ارکان کے لئے فعال، منظم، مخلص، امانتدار اور ملک کے حالات سے آگاہ و واقف ہونا ضروری قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام میں اقتصاد و معیشت اور ثقافت کو ملک کی ترجیحات میں سر فہرست قرار دیا۔
آپ نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو غریب طبقے کی معیشت کو فوقیت دینے، روزگار اور پیداوار نیز افراط زر جیسے معاشی مسائل کے طریقوں کی اصلاح، نگرانی کے فرائض کی انجام دہی میں تقوی و پرہیزگاری اور عدل و انصاف کی پابندی، اہم حادثات و واقعات میں انقلابی موقف اپنانے اور عدلیہ و انتظامیہ کے ساتھ بردارانہ تعاون و مفاہمت کی نصیحت فرمائی۔
آپ نے تمام امور میں پارلیمنٹ کے سرفہرست ہونے اور اس کی بالادستی کے بارے میں امام خمینی (رح) کی تعبیر کو مجلس شورائے اسلامی کی شان و منزلت اور اس کے فرائض کے لئے جامع ترین تعبیر قرار دیا اور فرمایا کہ ملکی آئین کے معینہ مقاصد کے حصول اور ترقی و پیشرفت اور کامیابیوں کی بلند و بالا چوٹیاں سر کرنے کے لئے اگر قانون کو ملک کی اصل راہ و روش قرار دیا جائے تو پارلیمنٹ ہی اس حیات بخش راستے کا فرض شناس ادارہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر قانون درست ہو، اس پر عمل کیا جائے اور اس قانون پر عمل درآمد کی ضمانت کی صحیح ضمانت بھی موجود ہو تو ملک خود بخود اعلی و ارفع مقاصد اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔
نئی پارلیمنٹ کی افتتاحی تقریب سے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی خطاب کیا۔
صدر روحانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دشمن نے ملک میں مشکلات پیدا کرنے کے لئے سازشیں رچیں مگر ایرانی عوامی کی حمایت کے طفیل میں اسکے تمام منصوبے ناکام ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام نے دشمنوں کی جانب سے منفی و زہریلے پروپیگنڈے اور نفسیاتی و اقتصادی مشکلات کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کیا اور ملک میں بحران پیدا کرنے اور نظام حکومت کو نقصان پہنچانے والی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی دنیا میں جمہوریت اور ڈیموکریسی کا اہم ترین نمونہ ہے اور ایران کی مجلس شورائے اسلامی، دنیا میں اسلامی جمہوریت اور دینی عوامی حاکمیت کا مظہر ہے۔
صدر ایران نے حفظان صحت، علاج و معالجے، دفاع، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت اور الیکٹرانک شعبوں میں حکومت کی کارکردگی اور اسے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو اہم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے حکام اور عوام نے ایک ساتھ مل کر کورونا، اور امریکہ کی اقتصادی و طبی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ان تمام شعبوں میں اہم ترین کامیابیاں بھی حاصل کیں۔
صدر مملکت نے تاکید کے ساتھ کہا کہ حکومت اور پارلیمنٹ، اپنے باہمی تعاون اور ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی سے ایران کے خلاف عائد شدہ پابندیوں، امریکی اشتعال انگیزیوں اور کورونا جیسے وبائی مرض کا بھرپور توانائی سے مقابلہ کر سکتی ہیں۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی تقریر کے بعد ارکان پارلیمنٹ کی تقریب حلف برداری بھی منعقد ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے دو سو آٹھ انتخابی حلقوں میں دو سو نوے اراکین پارلیمنٹ کے انتخاب کے لئے یکم فروری کو حق رائے دہی رکھنے والے دو کروڑ پینتالیس لاکھ سے زائد ایرانی عوام نے عام انتخابات میں حصہ لیا۔