اقوام متحدہ امریکی منشا کے مطابق کام کر رہا ہے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کی آرامکو آئل فیلڈ پر فائر کئے جانے والے میزائل کے ایرانی ہونے کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی نئی رپورٹ کو ایران کے خلاف نئی امریکی سازش اور اسے امریکی پالیسیوں سے پوری طرح ہماہنگ قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پیر پریس پریفنگ میں کہا کہ سعودی عرب کی آرامکو آئیل تنصیبات پر فائر کئے جانے والے میزائلوں کے ایرانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر بعض ممالک دباؤ ڈال رہے ہیں اور وہ ایسی رپورٹ پڑھتے ہیں جس کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہوتی۔
ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ انہوں نے آئی اے ای اے کے رکن ممالک کو مشورہ دیا کہ اس سلسلے میں حقیقت پسندی سے کام لیں اور یقینی و قابل اعتماد دستاویزات اور آئی اے ای اے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے اچھے تعاون کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ اور صیہونی حکومت کے دعوے کو اپنے سوال کی بنیاد نہ بنائیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے سلسلے میں امریکی دعوے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سختی کے ساتھ مسترد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو بھی اس کی خبر ہے۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ روس اور چین، امریکی دعوے کو ایٹمی سمجھوتے اور قرار داد بائیس اکتیس کے خلاف سمجھتے ہیں اور ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں کی مدت بڑھانا ایک ریڈ لائن اور خطرناک بدعت ہے جو امریکہ شروع کرنا چاہتا ہے تاہم امریکی کوششیں یقینی طور پر لاحاصل ثابت ہوں گی اور ان کے دباؤ کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عالمی عدالت انصاف کے ججوں پر امریکی پابندیوں پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکام ، بین الاقوامی سطح پر انارکی پھیلانا اور نظم عالم کو درہم برہم کرنا چاہتے ہیں۔