Jun ۲۱, ۲۰۲۰ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • امریکی دھمکیاں نظر انداز، ایران کا چھٹا بحری جہاز وینزویلا کی سمندری حدود میں داخل

ونزوئیلا میں ایران کے سفیر حجت الله سلطانی نے المیادین ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا چھٹا بحری جہاز جو غذائی اشیاء پر مشتمل ہے ونزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل ہوگیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کا چھٹا بحری جہاز 17 مئی کو جنوبی ایران کی شہید رجائی بندرگاہ سے ونزوئیلا کے لیے روانہ ہوا تھا جو اب ونزوئیلا کی سمندری حدود میں داخل ہوگیا ہے۔

ایران نے امریکہ کی اقتصادی پابندی کا شکار ونزوئیلا کی حکومت اور عوام کی حمایت کے دائرے میں اپریل کے مہینے سے اب تک پانچ آئل ٹینکروں کے ذریعے ایک اعشاریہ پانچ ملین بیرل تیل ونزوئیلا بھیجا ہے تاکہ جنوبی امریکہ کے اس ملک میں پٹرول کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔

 ونزوئیلا کے صدر مادورو اور پیٹرولیم کے وزیر نے بھی کاراکاس کے لئے تیل بھیجنے پر تہران کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

دوسری جانب ونزوئیلا کے عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر ہسپانوی زبان میں ہیش ٹیگ شکریہ ایران ٹرینڈ کر رہا ہے جس کے ذریعے وہ ایران اور ونزوئیلا کے درمیان تعاون کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔

امریکہ نے چودہ مئی کو دھمکی دی تھی کہ وہ ایران سے ونزوئیلا کے لئے تیل کی  منتقلی کے معاملے کا جائزہ اور اس کے خلاف مناسب اقدامات پر غور کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں ونزوئیلا کے مستقل مندوب نے بھی کہا تھا  کہ امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ وہ تیل لانے والے پانچ ایرانی بحری جہازوں کا راستہ روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کرے گا۔

ایران کے تیل بردار بحری جہازوں کے خلاف امریکی دھمکی کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش کے نام ایک خط میں امریکہ کی غیر قانونی، خطرناک اور اشتعال انگیز دھمکیوں کو ایک قسم کی بحری قزاقی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے خط میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ امریکہ کو عالمی سطح پر دھونس و دھمکی دینے سے باز رہتے ہوئے بین الاقوامی سمندری حدود میں آزادانہ جہاز رانی کے مسلمہ عالمی قوانین کا احترام کرنا چاہیے۔

ٹیگس