Jun ۲۳, ۲۰۲۰ ۱۰:۰۱ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری متعصبانہ اور سیاسی اغراض و مقاصد پر مبنی ہے: وزارت خارجہ

ایران نے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے 43 ویں اجلاس میں ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کو متعصبانہ، محاذ آرائی پر مبنی اور سیاسی اغراض و مقاصد کے تحت قرار دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ایران کے خلاف انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق قرارداد کو منظور کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دوہرا معیار اپنانا اور اقوام متحدہ کے میکنزم کا غلط فائدہ اٹھانا شرمناک اقدام اور افسوس کی بات ہے۔

انہوں نے انسانی حقوق سے سیاسی طور پر فائدہ اٹھانے اور دوہرا معیار اپنانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب معمول بنتا جار رہا ہے۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکہ میں نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو کچلنا  بذات خود خود انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی تازہ ترین مثال ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام ایک دینی جمہوری نظام ہے جس میں ایرانی قوم نے مذہبی ذمہ داریوں، آئین اور اس کے عام قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کے فریم ورک میں قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی ترقی اور ترویج کے لئے اقدامات کیے ہیں اور عملی طور پر خود کو اس پر کاربند رہنے کا پابند سمجھتے ہیں۔

سید عباس موسوی نے ایران سے متعلق اس قرارداد کے حامیوں کے موقف کو غیر تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موقف میں بہت ساری خامیاں بشمول انسانی حقوق کو سیاسی رنگ دینا اور اس سے غلط فائدہ اٹھانا، سماجی اقدار، عقائد اور ثقافتی خصوصیات کو نظرانداز کرنا، مختلف ممالک کےخلاف پروپیگنڈہ کرنا، حقائق کو نظرانداز کرنا اور ایرانی عوام کے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیاں شامل ہیں جو ظالمانہ پابندیوں کا نتیجہ ہیں۔

ٹیگس