امریکی وزیر خارجہ دنیا کو دھوکہ دینے میں ناکام: جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکی وزیر خارجہ کے بے سوچے سمجھے دعوے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پومپئو ظاہرا دنیا کو دھوکہ دینے سے مایوس ہو چکے ہیں اس لئے وہ غیر منطقی دعووں کا سہارا لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
فارس نیوز کے مطابق ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیوں سے متعلق امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو کے غیر منطقی دعوے پر ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک طنزیہ ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پومپئو دنیا کو دھوکہ دینے کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں اور اب وہ یہ دعوی کر بیٹھے کہ اکتوبر کا مہینہ آتے ہی ایران جنگی طیارے خریدے گا اور پھرانہیں ان کی پہنچ سے دور واقع دیگر ممالک تک آپریشن کے لئے ارسال کرے گا۔
محمد جواد ظریف نے مزید لکھا کہ ممکنہ طور پرپومپئو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ ایسی صورتحال میں ایران کے جنگی طیارے اپنا ایندھن (فیول) ختم ہو جانے کے بعد واپس اپنے ملک کیسے لوٹیں گے؟
ایران کے وزیر خارجہ نے یہ ثابت کرنے کے لئے کہ امریکی وزیر خارجہ حقائق سے کس قدر بے خبر ہیں، جی-10 اور سوخو-30 جنگی طیاروں کی بلند ترین اڑان کی توانائی کی ایک تصویر بھی پوسٹ کی۔
خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو نے گزشتہ شب ایرانوفوبیا کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے یہ دعوی کیا تھا کہ ایران اسلحہ جاتی پابندیاں ختم ہوتے ہی چین اور روس سے جی دس اور سوخو تیس طیارے خرید کر ایشیا اور یورپ کے لئے ایک بڑا خطرہ بن جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو نے گزشتہ دو برسوں میں ایرانوفوبیا پروجیکٹ پر کام کرتے ہوئے ایران کے خلاف مختلف قسم کے بد ترین مخاصمانہ اور دہشتگردانہ اقدامات انجام دیئے اور اب جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحت ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیاں اکتوبر کے مہینے سے ختم ہونے کو ہیں، پومپئو نے ان پابندیوں کو باقی رکھنے کے لئے بڑے پیمانے پر کوششیں شروع کردیں۔