ایران و پاکستان مشکل حالات میں ایک دوسرے کے ساتھ تھے: صدر حسن روحانی
ایران کے صدر نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو برادرانہ اور قریبی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک سخت اور کھٹن حالات میں ایک دوسرے کے حامی اور ساتھ ساتھ رہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی سے تہران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے ملاقات کی اور ان کو اپنی تقرری کے اسناد پیش کیں۔ اس موقع پر صدر مملکت نے ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ سرحدوں کو کھولنے اور تجارتی لین دین بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ پر زور دیا۔
حسن روحانی نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مشترکہ سرحدوں کی بندش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی اور صحت کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہونے اور سرحدوں کے کچھ حصے کی از سر نو کھولنے سے صورتحال جلد معمول پر آجائے گی جس سے سرحدی بازاروں کی سرگرمیوں اور باہمی تجارتی لین دین کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
ایران کے صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مشترکہ سرحدوں کی سیکورٹی کی فراہمی میں باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
صدر روحانی نے اپنے پاکستانی ہم منصب اور پاکستانی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقاتوں اور ٹیلی فونک رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ان معاہدوں کے نفاذ سے تہران اور اسلام آباد کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
درایں اثنا پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے اپنی اسناد تقرری کو صدر روحانی کو پیش کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کو علاقے کا ایک اہم اور بااثر ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور پاکستانی حکام ایران سے تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان، بین الاقوامی اداروں میں ایران کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا اور ہم ایران کی سلامتی کو اپنے ملک کی ہی سلامتی سمجھتے ہیں۔