ایرانی عوام امریکی حمایت یافتہ دہشت گردی کا شکار ہوئے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کی سالانہ رپورٹ کی اشاعت پر رد عمل میں کہا ہے کہ ایرانی عوام امریکی حمایت یافتہ دہشت گردی کا شکار ہیں اور امریکہ، ریاستی دہشت گردی کے سب سے بڑے حامی کے ناطے واشنگٹن پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ دہشت گردی سے لڑنے اور اس ضمن میں فیصلہ کرنے کا دعوی کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، دہشت گردی سے متعلق امریکی شائع کردہ رپورٹ کو کھلی الزام تراشی، سراسر جھوٹ اور دوہرے معیارات پر مبنی ہونے کی بناپر مذمت اور ساتھ ہی اسے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، ریاستی دہشت گردی اور ناجائز صہیونی حکومت کے سب سے بڑے حامی کے طور پر اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ دہشت گردی سے لڑنے اور اس ضمن میں فیصلہ کرنے کا دعوی کرے۔
سید عباس موسوی نے مزید کہا کہ حالیہ دہائیوں کی تاریخ خود گواہ ہے کہ امریکہ نے بعض دہشت گرد گروہوں کی تشکیل میں کردار ادا کیا ہے یا کہ ان کی حمایت کی ہے اور ٹرمپ نے بھی انتخابی مہم میں کھل کر اعتراف کیا کہ سابقہ امریکی حکومتوں نے داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کو تشکیل دیا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کے ہاتھوں جنرل سلیمانی کی شہادت کو امریکی دہشت گردی اور جرائم کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشت گردی کا سب بڑا شکار ملک ہونے کے ناطے سے جو عموما امریکہ اور اس کی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعے ہوگئے ہیں، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 17 ہزار شہیدوں کی جانوں کا نذرانہ دینے سے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے صف اول میں کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف اپنی نام نہاد سالانہ رپورٹ میں ایران پر دہشتگردی کی حمایت کا تکراری دعوی کیا۔