ایران و عراق ساتھ تھے اور رہیں گے!
ایران کے صدر اور عراق کے وزیراعظم نے تہران بغداد تعلقات کو ہمسائگی سے بالاتر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کی سلامتی اور اقتدار اعلی ایک دوسرے سے منسلک ہے۔
منگل کی شام تہران میں عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے ساتھ ملاقات میں صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ مصطفی الکاظمی نے سخت اور دشوار ترین حالات میں ملک کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں جو عراقیوں کے اتحاد اور بھائی چارے کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام اور حکومت کا ایک دوسرے کے مسقبل کے لئے فکرمند رہنا، باہمی تعاون اور تعلقات کے ہمہ گیر فروغ کا اہم ترین سرمایہ ہے۔
صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ مذہبی، تاریخی اور سیاسی رشتے پائے جاتے ہیں اور قم و نجف کے دینی مراکز ایران اور عراق کا عظیم اور مشترکہ سرمایہ شمار ہوتے ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون کے ذریعے کورونا سے پیدا ہونے والے دشوار حالات کا بخوبی مقابلہ کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران اور عراق کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ اور پہلے سے موجود معاہدوں پر مکمل عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر ایران نے کہا کہ ایک اہم اور اسٹریٹیجک ہمسائے کی حیثیت سے عراق کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کا تحفظ تہران کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بیرونی قوتیں ایران اور عراق جیسے دو دیرینہ پڑوسیوں کے تعلقات میں خلل ڈالنے یا انہیں خراب کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں۔
صدر ایران نے بڑے واشگاف الفاظ میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے کے ایک طاقتور مسلمان اور عرب ملک کی حیثت سے علاقائی سلامتی کے لیے عراق کے فیصلہ کن کردار کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اس موقع پر کہا کہ بغداد اور تہران کے درمیان تعلقات کی سطح معمول کے تعلقات سے کہیں بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق اور ایران کے تعلقات اسٹریٹیجک ہیں اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان پائی جانے والی قربتوں نے باہمی تعلقات کے استحکام کی مضبوط بنیادیں فراہم کر دیں ہیں۔
ایران کے صدر اور عراقی وزیراعظم نے اپنی ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے کی غرض سے مشترکہ کمیشن کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔
درایں اثنا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایران اور عراقی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک مشترکہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور ہم نے باہمی تجارت کے حجم کو بیس ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔
صدر ایران نے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے والے عظم ہیرو قرار دیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلامی جہموریہ ماضی کی طرح آج بھی عراقی عوام، حکومت، اور فوج کے ساتھ کھڑا ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ عراق اور ایران نے دہشت گردی اور تکفیریت کا مل کر مقابلہ کیا ہے اور ان کا ملک ایران کی مدد اور تعاون کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ مصطفی الکاظمی نے یقین دہانی کرائی کہ عراق اپنی سرزمین کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف استعمال کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دے گا۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا ملک اقتصادی چیلنجوں سے نمنٹے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ساتھ کھڑا ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link