Jul ۲۸, ۲۰۲۰ ۱۰:۰۱ Asia/Tehran
  • نیو ورلڈ آرڈر اور مداخلت کی پالیسی، امریکہ کی بہت بڑی غلطی تھی: جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پچھلے 30 برسوں کے دوران جنگوں، زبردست تبدیلیوں اور بین الاقوامی برادری میں تباہ کن واقعات دیکھنے کو ملے لیکن کورونا وائرس کے بعد نیا عالمی نظام مکمل طور پر مغربی نہیں ہوگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ بیسویں صدی کے اہم واقعات کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ مغرب کی پالیسیاں جنگوں کو روکنے میں ناکام رہی ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب اور ناوابستہ تحریک، سرد جنگ سے گریز کی کوشش تھی۔ محمد جواد ظریف نے ماضی میں امریکہ کے فوجی اخراجات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے فوجی اخراجات ، روس، چین اور سعودی عرب جیسے دیگر ممالک سے بہت زیادہ رہے ہیں اور واشنگٹن نے اپنے اس کام سے ہر چیز کو سیکورٹی کا رنگ دے دیا اور فوجی بنا دیا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکیوں نے مداخلتیں کر کے بہت بڑی غلطی کی اور ان کی فوجی مداخلتیں ، امریکہ کی عالمی سیاست کا حصہ بن گئیں۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ واشنگٹن کی مہم جوئی کے نتیجے میں امریکیوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا اور اس ملک کے خزانے سے آٹھ ہزار ارب ڈالر خرچ ہو گئے اور اس کا نتیجہ مغربی ایشیا کے علاقے میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کی صورت میں سامنے آیا۔

جواد ظریف نے کہا کہ یہ صورت حال حقائق کو درک نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہوئی۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ نے غلط  تخمینہ لگایا اور اس وقت کے امریکی صدر کی طرف سے نیو ورلڈ آرڈر کا اعلان اور مداخلت کی پالیسی، امریکہ کی بہت بڑی غلطی تھی۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک نیا ورلڈ آرڈر بنانے کے لئے مزید ایک ارب ڈالر خرچ کیے لیکن پھر بھی ناکام رہا۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

8: https://chat.whatsapp.com/KXbwLMavcEmL5WvZZ7yEvB

ٹیگس