Jul ۲۸, ۲۰۲۰ ۲۲:۱۷ Asia/Tehran
  • ایران - چین معاہدے سے اسرائیل کیوں خوفزدہ ہے؟

اسرائیل کی خونخوار خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ ایران-چین اسٹراٹیجک شراکت سے ایران کا اقتصاد مضبوط ہوگا جس سے اسرائیل کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔ 

موساد کے سابق سربراہ ڈینی یاتوم نے پیر کے روز  ایران - چین 25 سالہ باہمی تعاون کے جامع پروگرام کے اسرائیل پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کی بابت خبردار کیا ہے۔ 
یاتوم کا کہنا تھا کہ چین، مغربی ایشیا میں اپنے اثر و رسوخ بڑھانا چاہتا ہے، اس لئے وہ ایران کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ 
انہوں نے دعوی کیا کہ ان کا اصلی مقصد، بحیرہ روم اور یورپ کے نزدیک پہنچنا ہے۔ 
یاتوم نے خبردار کیا ہے کہ تہران اور بیجنگ کے درمیان اسٹراٹیجک شراکت، اسرائیل کے لئے درد سر بن جائے گی، اس لئے کہ اس سے ایران کا اقتصاد پٹری پر لوٹ آئے گا اور یہ اسرائیل کی سیکورٹی کے لئے شدید خطرہ ہے۔ 
موساد کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ جب چین، ایران کے بہت زیادہ سرمایہ کاری کرے گا تو اس کے نتیجے میں اس کا اقتصاد مزید مضبوط ہوگا، جس کے بعد تہران ایک بار پھر حزب اللہ، حماس اور جہاد اسلامی جیسے مزاحمتی گروہوں کی وسیع پیمانے پر مالی امداد کر سکے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا اصلی دشمن ہے، ہم اس کے اور اس کے شریکوں کے ہر قدم پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم تہران کو اپنی سرحدوں سے دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور علاقے میں اس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ 

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

9: https://chat.whatsapp.com/FI0EhwfdLa0KpUhbFMXnfM

ٹیگس