روسی حکام اور ایران کے وزیر خارجہ کے درمیان اہم ملاقاتیں
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اتوار کی رات ٹوئٹر پر روسی ڈوما کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین لیئونیڈ اسلوٹیسکی سے تہران میں ہونے والی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے اسے اہم اور تعمیری قرار دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ٹوئٹر پر تہران میں روسی ڈوما کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین لیئونیڈ اسلوتسکی سے ہونے والی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے جو دو ہفتے قبل ماسکو میں روسی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں اور مذاکرات کے نتائج کا جائزہ لینے کے لئے ہوئی، لکھا ہے کہ روسی ڈوما کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین لیئونیڈ اسلوتسکی سے ہونے والی ملاقات بہت اہم اور تعمیری رہی۔
روسی ڈوما کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین لیئونیڈ اسلوتسکی نے تہران میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے ساتھ ملاقات میں دونوں ملکوں کے دو طرفہ اور دلچسپی کے مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اس ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹرمحمد جواد ظریف نے دو طرفہ اسٹریٹیجک تعلقات کی سطح پر ایران و روس کے طویل مدت تعاون کی دستاویزات کی جدید کاری کی ضرورت پر زور دیا۔
روسی ڈوما کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین لیئونیڈ اسلوتسکی نے کورونا کے حالات میں انجام پانے والے اپنے دورہ تہران کو دونوں ممالک کے درمیان اہم ترین مسائل و موضوعات میں تبادلہ خیال اور دو طرفہ تعلقات کی اہمیت کا غماز قرار دیا۔روسی ڈوما کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین لیئونیڈ اسلوتسکی کے دورہ تہران میں ہونے والی ملاقاتوں میں جس اہم موضوع پر تاکید کی گئی وہ دونوں ملکوں کے اسٹریٹیجک تعاون کے منصوبے کی تیاری میں ایران اور روس کے درمیان پارلیمانی تعاون کی ضرورت ہے۔
ایسی حالت میں کہ امریکہ، ایران اور علاقے کے ملکوں کے درمیان یکجہتی اور تعلقات کی توسیع میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، باہمی مفادات اور مشترکہ خطرات کے پیش نظر ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کی تقویت خاص اہمیت کی حامل ہے۔مارچ دو ہزار ایک میں ایران اور روس کے درمیان باہمی روابط اور دو طرفہ تعاون کی بنیاد پر ہونے والے سمجھوتے پر دستخط کو تقریبا بیس برس پورے ہو رہے ہیں۔بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر مختلف ملکوں کے تعلقات میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے مدنظر ایران اور روس کے تعلقات اور دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات کی سطح پر توقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے ، بالفاظ دیگر یہ کہا جا سکتا ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات اور زیادہ گہرے اور خاص اہمیت کے حامل ہوئے ہیں۔
ماسکو میں ایران کے سفیر کاظم جلالی نے بھی دونوں ملکوں کے جامع پروگرام کے منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران و روس کے تعلقات اور تعاون کی سطح اس وقت گذشتہ عشروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ وسیع ہے ۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں اور زیادہ فروغ کی گنجائش پائی جاتی ہے ۔ایک عشرے قبل اور علاقائی و عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بعد ایشیا کے بڑے ملکوں خاص طور سے روس اور چین کے ساتھ ایران کے اسٹریٹیجک تعلقات،علاقائی و عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں میں اثر رکھنے والے آزاد ملکوں کے ساتھ جامع تعلقات کے دائرے میں خاص ترجیح رکھتے ہیں۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link:10: https://chat.whatsapp.com/I1mQMKzFeYLJ75RCDasv4b