امریکی اقدامات اسکی مزید گوشہ نشینی کا باعث بنیں گے: ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ امریکہ ختم ہونے والی قراردادوں کے نفاذ کی کوششوں سے اپنے آپ کو مزید گوشہ نشیں کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں تعنیات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے امریکہ کی جانب سے اسنیپ بیک میکینزم کے نفاذ سے متعلق اقوام متحدہ کے نام خط کے بعد ٹوئیٹ میں کہا کہ امریکہ اپنی تخریبی سفارتکاری کے ذریعے جوہری معاہدے میں مشارکت کے خاتمے کے دو سال بعد بھی غیر قانونی طریقے سے ایران کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کی کوشش کر رہا ہے اور قانونی وجوہات کی بنا پر ہمیں یقین ہے کہ سلامتی کونسل ایک بار پھر امریکہ کی جانب سے اسنیپ بیک میکینزم کے نفاذ کی اپیل کو مسترد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ دھونس و دھمکی اور دباو ڈالنے والے ہتھکنڈوں کے باوجود اپنے اس غیر قانونی اقدام میں کامیاب نہیں ہو گا۔
تخت روانچی نے کہا کہ امریکہ باضابطہ طور پر جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوگیا ہے لہذا اسنیپ بیک میکینزم کے نفاذ کیلئے کوئی قانونی وجہ نہیں ہے کیونکہ امریکہ جوہری معاہدے کا شراکت دار نہیں رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جو دلیل پیش کی ہے وہ ایک جعلی قانون ہے کیونکہ وہ جوہری معاہدے کو چھوڑ چکا ہے اور وہ جوہری معاہدے سے متعلق مزید کوئی اقدام نہیں کرسکتا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی حکومت، ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی سے دوسال گزرنے کے بعد پھر بھی جوہری معاہدے میں شراکت دار بننے اور جوہری معاہدے کے تحت قرارداد 2231 کے میکینزم استعمال کرنے کے حق کا دعوی کرتی ہے۔