Aug ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۱:۱۶ Asia/Tehran
  • امریکی دھونس و دھمکی پر ایران کا سخت رد عمل

ایرا ن کے وزیر خارجہ نے دھونس و دھمکی کے ذریعے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو دوبارہ لاگو کرنے سے متعلق امریکی کوششوں کی مذمت کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹر پیج میں بیک اسنیپ میکنزم سے متعلق امریکی دعووں پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کو حقوق یا اقوام متحدہ کا ادراک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی جانب سے تین بار امریکی کوششوں کو مسترد کئے جانے کے بعد اب امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ ہر وہ شخص اور ادارہ جو بیک اسنیپ میکانزم کے درمیان فاصلے کا باعث بنے گا، اس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

محمد جواد ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ یہ واضح ہے کہ امریکی حکام کو قانون اور حقوق کا ادراک نہیں اور وہ اقوام متحدہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ شاید یہ ان کے لئے واضح مثال ہے جنہوں نے 2018 میں جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کی ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی امریکی قرارداد کی ناکامی کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سلامتی کونسل کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تین یورپی ممالک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایران پر امریکہ کے زیرقیادت بیک اسنیپ میکانزم  کی حمایت نہیں کرتے۔

ٹیگس