ایران جنرل سلیمانی کے قتل کو نہ معاف کرے گا، نہ بھلائے گا: ترجمان وزارت خارجہ
پولیٹکو ویب سائٹ نے امریکی انٹیلیجنس اور امریکی حکام کے ذریعے حاصل ہونے والی رپورٹوں میں دعوی کیا ہے کہ ایران، جنوبی افریقہ میں امریکی سفیر کو قتل کرنے کی کوشش میں ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ امریکی حکام تکراری اور گھسے پٹے طریقوں سے بین الاقوامی سطح پر ایران مخالف ماحول تیار کرنے سے دست بردار ہوجائیں۔
انہوں نے بے بنیاد الزامات اور دعووں سے لبریز امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران، عالمی برادری کا ایک ذمہ دار رکن ملک ہونے کی حیثیت سے بین الاقوامی سفارتی اصولوں اور ضوابط کی مسلسل پابندی ثابت کر چکا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران کے برخلاف یہ امریکہ اور وائٹ ہاؤس کے موجودہ حکام ہیں جنہوں نے حالیہ برسوں میں تسلیم شدہ بین الاقوامی اصولوں کے منافی اقدامات کئے ہیں جن میں قتل کی دسیوں سازشیں تیار اور ان پر عمل کرنا، فوجی و انٹیلیجنس مداخلتیں، متعدد بین الاقوامی سمجھوتوں سے علیحدگی، دیگر ملکوں کی ارضی سالمیت کی خلاف ورزی، دہشتگردی کے خلاف جنگ کے سرفراز کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کا بزدلانہ قتل اور ابتدائی ترین سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی شامل ہے۔
خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت بین الاقوامی سطح پر ایک باغی و سرکش حکومت میں تبدیل ہوچکی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات کے موقع پر ایران کے خلاف جھوٹے الزامات لگانا اور ساتھ ہی ایران کے عوام پر دباؤ بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سسٹم سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی پیش گوئی پہلے سے ہی کی جا سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات اور جعلی خبروں کا ہرگز کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور ایران کے مقابلے میں واشنگٹن کی ناکامیوں کی فہرست میں ایک اور ناکامی کا اضافہ ہو جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے جیسا کہ بارہا اعلان کیا ہے ہر سطح پر جنرل قاسم سلیمانی کے بزدلانہ اور مجرمانہ قتل کے سلسلے میں بین الاقوامی قانونی چارہ جوئی جاری رکھے گا اور اس دہشتگردانہ اقدام کو نہ تو معاف کرے گا اور نہ ہی بھلائے گا۔