سعودی عرب تکفیری دہشت گرد گروہوں کا اصل مرکز ہے: ایران
سعودی عرب تکفیری دہشت گرد گروہوں کا اصلی مرکز ہے جہاں سے دہشت گردوں کو ہر قسم کی جنگی اور مالی مدد فراہم کی جاتی ہے، یہ بات ایران کے ترجمان وزارت خارجہ نے کہی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے سعودی بادشاہ کی حالیہ ہرزہ سرائیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی ناکامیوں نے سعودی عرب کو ہذیان گوئی پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن پر مسلط کردہ جنگ میں شکست اور سیاسی ناکامیوں کے سبب سعودی حکام ہذیان گوئی پر اتر آئے ہیں۔
سعید خطیب زادہ نے ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل نواز سعودی بادشاہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب تکفیری دہشت گرد گروہوں کا اصلی مرکز ہے جہاں سے دہشت گردوں کو ہر قسم کی جنگی اور مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ مل کر ایران پر زیادہ سے زیادہ اقتصادی دباؤ ڈالنے کی مذموم اور ناکام پالیسی پر گامزن ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ سعودی عرب آج گریٹر اسرائیل کی تشکیل کے سلسلے میں اربوں ڈالر خرچ کر رہا ہے، سعودی عرب کی غداری آج مسلمانوں کے سامنے نمایاں ہو گئی ہے اور اسلامی ممالک کے درمیان اسکی حیثیت بالکل ختم ہو چکی ہے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
واضح رہے کہ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مکمل امریکی حمایت سے یمن پر ریاض کی فوجی یلغار کا ذکر کئے بغیر ایران پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ مغربی ایشیاء میں کشیدگی کو جنم دینے کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ خود سعودی عرب دنیا بالخصوص عالم اسلام میں داعش و القاعدہ سمیت مختلف دہشتگرد گروہوں کی نظریاتی، سیاسی، مالی اور حتیٰ اسلحہ جاتی امداد کے ساتھ ساتھ انتہاپسندانہ افکار و نظریات کو فروغ دینے میں مصروف ہے۔