Oct ۰۶, ۲۰۲۰ ۱۸:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکی پابندیاں، کورونا کے خاتمے میں رکاوٹ

ایران، عراق، شام، روس اور چین سمیت چھبیس ممالک نے دنیا کے خود مختار ملکوں کے خلاف امریکہ اور بعض مغربی اتحادیوں کی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کو کورونا وائرس کے مقابلے میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے، تمام پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان ملکوں کا مشترکہ بیان انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں چین کے نمائندے نے پڑھ کر سنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندیاں لگانے والے ممالک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرتے ہوئے کورونا وائرس کے مقابلے کی راہوں میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

چھبیس ملکوں کے مشترکہ بیان میں کورونا وائرس کے مقابلے میں عالمی یکجہتی اور بین الاقوامی تعاون کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس دنیا کی تمام قوموں اور خاص طور سے ترقی پذیر قوموں کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔امریکہ کی یکطرفہ اور ظالمانہ پابندیاں، جن کا اطلاق بنیادی ضرورت کی اشیا اور حتی دواؤں اور میڈیکل آلات پر بھی کیا جارہا ہے، پابندیوں کے شکار ملکوں کے عوام اور خاص طور سے کورونا کے مریضوں کے لیے انتہائی مشکل صورتحال پیدا کر رہی ہیں۔

دوسری جانب ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں میں ملوث چھیالیس امریکی عہدیداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کردیا ہے۔ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری علی باقری کنی نے تہران میں بچوں کے اسپتال کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف میڈیکل ٹیررازم میں ملوث چھیالیس امریکی عہدیداروں کے بارے میں معلومات حاصل کرلی گئی ہیں اور ان کے نام قانونی چارہ جوئی کی غرض سے تہران کے پراسیکیوٹر آفس کے سپرد کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تہران کے پراسیکیوٹر نے تعزیرات اسلامی ایکٹ پانچ اور آٹھ نیز، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے امریکی اقدامات کا مقابلہ کرنے کے قانون کی شق نمبر آٹھ کے تحت ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں میں کردار ادا کرنے والے چھیالیس امریکی عہدیداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کردیا ہے۔

ایرانی عدلیہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری نے کہا کہ عام شہریوں کے خلاف ادویاتی اور طبی پابندیاں ‏عائد کرنے والوں اور ان کا ساتھ دینے والوں اور داعشی دہشت گردوں میں کوئی خاص فرق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ داعشی دہشت گرد تلوار سے انسانوں کےگلے کاٹتے ہیں جبکہ ادویاتی اور طبی پابندیاں لگانے والے خاموشی کے ساتھ بچوں اور مریضوں کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں۔
 

ٹیگس