فرانسیسی صدر کا بیان گستاخانہ اور ناقابل قبول ہے: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے شان رسالت میں گستاخی کے بارے میں فرانسیسی حکام کے بیان کو اشتعال اور نفرت انگیز قرار دیا ہے۔
فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے اپنے ایک شرمناک بیان میں کہا ہے کہ فرانس پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں توہین آمیز کارٹون شائع کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے فرانس میں پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں تسلسل کے ساتھ کئے جانے والے توہین آمیز اقدامات کی سخت مذمت کی ہے۔
ایران کے ترجمان وزارت خارجہ نے فرانسیسی صدر کے اس بیان کو ایک گستاخانہ عمل سے تعبیر کیا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اسلامی اقدار اور مسلمانوں کے عقائد کی توہین ناقابل قبول ہے اور ایران اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ عالم اسلام میں امریکی حمایت یافتہ بعض سرپھرے اور انتہا پسندانہ نظریات کے حامل افراد کے حملوں کو آسمانی اور الہی شخصیات اور ایک ارب اسّی کروڑ مسلمانوں کے جذبات کی توہین کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فرانسیسی حکام کا اشتعال انگیز موقف، اس طرح کی انتہاپسندی اور تشدد کا مناسب اور عاقلانہ جواب نہیں ہے اور ان کے اس طرح کے موقف سے اور زیادہ نفرت پھیلے گی-
اس درمیان اسلامی تعاون تنظیم نے بھی ایک بیان جاری کر کے حضرت پیغمبر اسلام (ص) کے خلاف فرانسیسی حکام کے توہین آمیز بیانات کی سخت مذمت کی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم نے بعض ذرائع ابلاغ اور فرانسیسی حکام کے ذریعے پیغمبر رحمت حضرت ختمی مرتبت (ص) کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے توہین آمیز بیانات سے اسلامی ممالک کے ساتھ فرانس کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔
حالیہ برسوں میں فرانس میں اسلاموفوبیا اور اسلامی عقائد کی توہین میں تیزی آئی ہے اور ساتھ ہی دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ کے بہانے مسلمانوں کے خلاف دباؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
فرانسیسی جریدے چارلی ایبدو نے گزشتہ برسوں کے دوران پیغمبراسلام (ص) کے بارے میں توہین آمیز خاکے شائع کئے ہیں۔ فرانسیسی جریدے کے اس توہین آمیز اقدام کی عالم اسلام میں بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے ۔