ایران اپنی سرحدوں کے قریب دہشتگردوں کو برداشت نہیں کرے گا: جواد ظریف
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ قیام امن کیلئے ایرانی امن منصوبہ اس تنازعے کے حل اور مقبوضہ علاقوں سے افواج کے انخلا کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے قرہ باغ کے علاقے میں داعش دہشتگردوں کی تعیناتی کے بعد حالات کی خرابی اور اس حوالے سے ایران کی سفارتکاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو یقین ہے کہ ان جھڑپوں میں دہشتگرد شامل تھے اور ہمارا یہ کہنا ہے کہ اس قسم کا اقدام کسی کے فائدے میں نہیں ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ تہران نے آرمینیا، آذربائیجان، روس اور ترکی کے اعلی حکام کو قرہ باغ میں دہشتگردوں کی موجودگی کی خبر دی تھی اور ہم نے واضح طور پر کہا تھا کہ ایران قرہ باغ میں دہشتگردوں کی موجودگی کو تحمل نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دہشتگرد اس وقت ایران کے سرحدی علاقوں کے گردو نواح میں موجود ہیں اور ایرانی سرحدوں سے دہشتگردوں کے دور ہونے کا امکان بھی پایا جاتا ہے۔
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ قیام امن کیلئے ایرانی امن منصوبہ اس تنازعے کے حل اور مقبوضہ علاقوں سے افواج کے انخلا کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے قرہ باغ میں قیام امن کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے امن منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ قرہ باغ کے بحران کے آغاز سے ہی ہم نے جمہوریہ آذربائیجان، آرمینیا، روس اور ترکی سمیت خطے کے ممالک کے ساتھ بات چیت کی اور امن منصوبہ پیش کیا۔