اب تک امریکی پالیسیاں ناکام رہیں، اب اسے توبہ کر لینا چاہئے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران پر امریکہ کا زیادہ سے زیادہ دباؤ پوری طرح ناکام ہو گیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں علاقائی و عالمی حالات، امریکہ کے صدارتی انتخابات اور اس میں ٹرمپ کی شکست کے بارے میں ایرانی موقف کا تفصیل سے ذکر کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی حکام ایک عرصے سے جانتے ہیں کہ ایران کے خلاف ان کی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں اور ان کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسیوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کی پالیسیاں وائٹ ہاؤس میں صدور کے آنے جانے سے تبدیل نہیں ہوتیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کو توبہ کرلینا چاہئے اور ایران کے خلاف اقتصادی جنگ ختم کر دینا چاہئے۔
سعید خطیب زادہ نے ایران اور شام کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ تہران اور دمشق کے تعلقات بالخصوص حالیہ چند برسوں کے دوران بہت اچھے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران شام کی حکومت کی درخواست پر اس ملک میں مشاورتی کردار ادا کر رہا ہے اور اس نے تکفیریوں کو شام میں اپنے مذموم اہداف کے حصول سے روکنے کے لئے بھرپور کوشش کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے جوانوں کو نشانہ بنانے اور عراق کی تقسیم کی سازشوں کے حوالے سے اس ملک میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات کے سلسلے میں کہا کہ متحدہ عراق اور اس کی ارضی سالمیت ایران کی ریڈ لائن ہے۔ انھوں نے کہا کہ عراق کے عوام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی لحاظ سے ایرانی عوام سے قریب ہیں اور ہم پر اس کے تحفظ اور فروغ کی تاریخی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
خطیب زادہ نے یمن کے حالات کے بارے میں بھی کہا کہ ایران شروع سے ہی یمن کے لئے فوجی حل کا پوری طرح مخالف تھا تاہم افسوس کی بات ہے کہ سعودی عرب ایک جعلی الائنس قائم کر کے پانچ برس سے یمنی عوام کا قتل عام کر رہا ہے اور اُس نے بعض مغربی حکومتوں بالخصوص امریکہ کی حمایت سے یمن کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا ہے۔