ایران اور پاکستان کے درمیان نئی سرحدی گزرگاہ کا افتتاح
ایراں و پاکستان کی نئی سرحدی گزرگاہ ریمدان گبد عنقریب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے اھم راستے میں تبدیل ہو جائے گی.
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی نے ریمدان گبد سرحد کے افتتاح کو مشترکہ تجارتی تعاون کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں۔
پاکستان کے وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت کے عہدیداروں نے بھی ریمدان گبد گزرگاہ کے افتتاح کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں بسنے والے شہریوں کے لیے روز گار کی فراہمی اور دونوں ملکوں کے درمیان بنیادی اشیا کے لین دین کے فروغ کا اہم ترین ذریعہ قرار دیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ ریمدان گبد سرحد کے ذریعے ایران اور پاکستان کے درمیان سبزیوں، پھلوں، جانوروں، پیٹروکیمیکل مصنوعات اور تعمیراتی اشیا کی تجارت اور درآمدات و برآمدات میں آسانیاں پیدا ہوں گی اور سرحدوں کے دونوں جانب رہنے والے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
پاکستان کی تاجر برادری نے بنیادی ڈھانچے کے ارتقا اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے ایران کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے ریمدان سرحد کو اس کا عملی نمونہ قرار دیا ہے جسے جدید عالمی معیاروں کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے۔
ریمدان گبد سرحد کا افتتاح ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے حالیہ دورہ پاکستان کا اہم ترین نتیجہ ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں اس ملک کے اعلی حکام کو بتایا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جلد ہی ریمدان سرحد کا افتتاح کرنے والا ہے اور پاکستانی حکام سے درخواست کی تھی کہ وہ بھی گبد پاس کو کھولنے کی تیاری کریں۔
ایران کے وزیر خارجہ گزشتہ منگل کو ایک اعلی سطحی تجارتی اور اقتصادی وفد کے ہمراہ پاکستان گئے تھے جہاں انہوں نے اس ملک کے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوا سے الگ الگ ملاقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے دورہ پاکستان کے اختتام پر ایک ٹوئیٹ میں لکھا تھا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ سرحدی سیکورٹی، تجارت اور بارڈر ٹریڈ کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔