Dec ۰۱, ۲۰۲۰ ۲۱:۲۴ Asia/Tehran
  • یورینیم کی افزودگی میں اضافے اور ایڈیشنل پروٹوکول پرعملدرآمد روکنے کا بل منظور

ایران کے ارکان پارلیمنٹ نے ایک بل کے ذریعے ملک کے محکمہ ایٹمی توانائی آئی ای اے او کو پرامن مقاصد کے لیے بیس فی صد یورینیم افزودہ بنانے اور حکومت کو ایڈیشنل پروٹوکول پر عملدرآمد روکنے کا پابند کردیا ہے۔

 ایران کے اراکین پارلیمنٹ نے منگل کے روز "پابندیوں کے خاتمے اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اسٹریٹجک اقدام" کا بل متفقہ طور پر پاس کر دیا ہے جس میں محکمہ ایٹمی توانائی کو یورینیم کی افزودگی کی سطح بیس فیصد تک پہنچانے کا پابند بنایا گیا ہے۔

بل کے تحت ایران کا محکمہ ایٹمی توانائی پرامن مقاصد کے لیے ایک سو بیس کلوگرام تک بیس فی صد افزودہ یورینیم اندرون ملک ذخیرہ بھی کرنے کا پابند ہوگا۔

ایران کے ارکان پارلیمان نے ملک کے محکمہ ایٹمی توانائی کو اس بات کا بھی پابند بنایا ہے کہ بل کے قانونی شکل اختیار کرتے ہی، ملک کی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے، یورینیم افزودہ بنانے کی گنجائش، افزودگی کی سطح میں کم سے کم پانچ سو کلو ماہانہ کا اضافہ اور افزودہ یورینیم کی نگہداشت اور گودام تیار کرنے کے لیے لازمی اور مناسب اقدامات عمل میں لائے۔

اس بل کے تحت ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بل کی منظوری کے زیادہ سے زیادہ تین ماہ بعد، کم سے کم ایک ہزار سیکنڈ جنریشن آئی آر دو سنیٹری فیوج مشینوں کی تنصیب اور ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزدوگی کے عمل کا باضابطہ آغاز کرے۔

علاوہ ازیں اسی مدت کے دوران کم از کم ایک سو چونسٹھ سکستھ جنریشن آئی آر سکس سینیٹری فیوج مشینوں کے ذریعے یورینیم کی افزودگی اور تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات عمل میں لائے اور سال ختم ہونے تک ایسی ایک ہزار سینیٹری فیوج مشینوں کی چین مکمل کرلی جائے۔

اراکین پارلیمنٹ نے محکمہ ایٹمی توانائی کو بل کی منظوری کے پانچ ماہ کے اندر اندر اصفہان کے میٹل یورینیم تیار کرنے والے کارخانے کے افتتاح کا بھی پابند بنایا ہے۔

بل کے ذریعے محکمہ ایٹمی توانائی کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ بل کی منظوری کے ایک ماہ کے اندر اندر، طبی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے اسٹبل آئسوٹوپ کی تیاری کی غرض سے اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹر کی جدید کاری کے منصوبے اور شیڈول سے پارلیمنٹ کو آگاہ کرے۔

ایران کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت کو بھی اس بات کا پابند کردیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کے رکن ملکوں کی جانب سے ایران سے متعلق اپنے وعدوں پر عملدرآمد نہ کرنے، بینکاری لین دین معمول پر نہ آنے، خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت اور برآمدات میں حائل رکاوٹیں مکمل طور پر ختم نہ ہونے اور برآمدات سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ کی مکمل اور فوری واپسی نہ ہونے کی صورت میں، اس بل کی منظوری کے ایک ماہ کے اندر اندر جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے ایڈیشنل پروٹوکول پر عملدرآمد بند کردے۔

ٹیگس