یورپ کو ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں غلط بیانی کا حق نہیں: ایران
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یورپ اس مقام پر نہیں ہے جو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں من مانی کر سکے۔
ایران پریس سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد یورپ ایران کے خلاف پابندیوں کے بارے میں اپنے بہت سے وعدوں پر عمل نہیں کر سکا ہے۔
اس سے قبل فرانس کی وزارت خارجہ کی ترجمان اگنس واندر مول نے عائد شدہ پابندیوں سے ایٹمی معاہدے کے تناظر میں ایران کے مفادات کے خاتمے کی جانب کوئی اشارہ کئے بغیر دعوی کیا تھا کہ ایران میں جاری یورینیم کی افزودگی اس بین الاقوامی معاہدے کی کمزوری کا باعث بنے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے آٹھ مئی دو ہزار انیس کو بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی علیحدگی کے ایک سال بعد اور یورپ کی جانب سے امریکی پابندیوں سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے یورپی فریقوں کی جانب سے وعدوں پر عمل نہ کئے جانے کے بعد ایٹمی معاہدے کی شق نمبر پانچ کے مطابق اپنے رضاکارانہ ایٹمی وعدوں پر عمل کرنا بند کر دیا تھا۔
ایران نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے ایران کے مفادات کے تحفظ اور اس بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی اور اس معاہدے پر تمام فریقوں کی جانب سے عمل کئے جانے کی صورت میں ایران اپنے تمام وعدوں پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے اور ایسی صورت میں ایران پھر سے اپنی گزشتہ صورت حال پر واپس لوٹ آئے گا۔