ایران نے عراقی قوم سے اظہار ہمدردی کیا، کس طرح سے ہوا تھا بغداد میں خودکش حملہ
اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق کے دار الحکومت بغداد میں ہونے والے دہشت گردانہ دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے جمعرات کو بغداد کے مرکز میں واقع الطیران اسکوائر پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
عراق کی وزارت صحت کے مطابق ان خودکش حملوں میں اب تک 32 افراد جاں بحق اور 110 دیگر زخمی ہوئے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد شفا یابی کی دعا کی۔
خطیب زادے نے کہا کہ عراق میں تکفیری دہشت گردی پھر سے سر اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد عراق کو نا امن بنانا اور اس ملک میں غیر ملکی مداخلت کا زمینہ ہموار کرنا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ماضی کی طرح اب بھی عراق کی ہر طرح سے مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ٹوئٹ کرکے بغداد کے دہشت گردانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
عراق کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے حملے میں خودکش حملہ آور نے خود کو بیمار ظاہر کرنے کی کوشش کی اور جیسے ہی لوگ اس کی مدد کے لئے آگے بڑھے تو اس نے اپنی کمر پر بندھے دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تھوڑی دور پر کھڑے دوسرے دہشت گرد نے جب یہ دیکھا کہ لوگ زخمیوں کی مدد کے لئے جمع ہوگئے ہیں تو اس نے بھی خودکش دھماکہ کر دیا۔