Jan ۲۳, ۲۰۲۱ ۰۹:۲۲ Asia/Tehran
  • امریکہ کو ہمیشہ موقع ملنے والا نہیں: جواد ظریف

موقع کا دریچہ امریکہ کی جانب ہمیشہ کھلا رہنے والا نہیں ہے، یہ انتباہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے واشنگٹن کو دیا ہے۔

امریکی جریدے فارن افیئرز میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کی نو منتخب حکومت کو ایک اہم فیصلہ کرنا ہے اور وہ یہ کہ اسے ٹرمپ کی شکست خوردہ پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے بین الاقوامی تعاون اور عالمی قوانین کو سبک تصور کرنا ہے یا پھر یہ کہ ماضی کے شکست خوردہ مفروضات سے دستبردار ہو کر علاقے میں امن و صلح کی ارتقا کی راہ میں قدم بڑھانا ہے۔

جواد ظریف نے واضح کیا کہ    عراق و شام میں سرگرم داعش اور دیگر تکفیری و دہشتگرد ٹولوں کے خلاف نبرد آزما ممتاز کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کر کے امریکہ ایک ناقابل بخشش جرم کا مرتکب ہوا اور اس طرح اُس نے ایران کے خلاف اپنے جرائم کی طویل فہرست میں ایک اور سنگین جرم کا اضافہ کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ امریکہ نے جامع ایٹمی معاہدے سے نکلنے اور پھر ایران پر پابندیاں عائد کر کے اقوام متحدہ کی جانب سے تائید شدہ ایک معاہدے کی پاسداری کی پاداش میں ایران کو سزا دینے کی کوشش کی مگر ایران نے مئی دوہزار انیس سے جامع ایٹمی معاہدے کے دائرے میں کام کرتے ہوئے اپنی ایٹمی توانائیوں کو قابل توجہ حد تک بڑھا دیا ہے۔

انہوں نے بائیڈن حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ چاہے تو جامع ایٹمی معاہدے کا اب بھی تحفظ کر سکتی ہے مگر شرط یہ ہے کہ ٹرمپ کے دور میں عائد یا بحال ہونے والی تمام پابندیاں ایران پر سے اٹھا لی جائیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کا کہنا تھا کہ ایٹمی مسئلے کے سلسلے میں کسی نئے مذاکرت کی ضرورت نہیں ہے اور ایران، ایٹمی موضوع کو چھوڑ کر ہمیشہ ان تمام مسائل میں گفتگو کے لئے تیار رہا ہے جس نے ہمارے معاشرے میں تشویش پیدا کر رکھی ہے ۔

جواد ظریف نے یہ بات زور دے کر کہا کہ مغربی ممالک خاص طور سے امریکی حکام اگر ماضی میں کی جانے والی غلطیوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ایران اور علاقے کے بارے میں اپنی سوچ کی اصلاح کرلیں۔

ٹیگس