امریکہ و یورپ وعدوں پر عمل کریں تو ہم بھی واپس آ جائیں گے: صدر روحانی
ایران کے صدر حسن روحانی نے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ایران کی جانب سے وعدوں پر عمل کو امریکہ اور یورپی فریق ملکوں کی جانب سے وعدوں پر عمل سے مشروط قرار دیا ہے۔
صدر مملکت نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ چند ایک ملکوں کو چھوڑ کر دنیا کے تمام ممالک امریکہ سے ایٹمی معاہدے میں واپسی کے خواہاں ہیں، کہا ہے کہ اگر وہ ایٹمی معاہدے میں واپس آتا ہے اور امریکہ و یورپی ممالک اس بین الاقوامی ایٹمی معاہدے پر عمل کرتے ہیں تو فورا ہی ہم بھی اس معاہدے پر عمل کرنا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف دشمن کی اقتصادی جنگ ناکام رہی ہے اور اب علاقے میں ایران کے ساتھ تجارتی مفاہمت کے عمل میں بھی مثبت تبدیلی آتی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اسی طرح ایران کے اسلامی انقلاب کی بیالیسویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کا جشن انقلاب، ماضی سے مختلف ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے ملتِ ایران کے مقابلے میں امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال وہ لوگ نہیں رہے جو دہشت گردی اور اقتصادی جنگ کے ذریعے اس انقلاب کو جھکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔