امریکہ اور اسرائیل دہشت گردی کو ایک ہتھکنڈے کے طور پراستعمال کر رہے ہیں: ایرانی وزیردفاع
ایران کے وزیردفاع نے کہا ہے کہ امریکی اور صیہونی حکومتیں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے دہشت گردی کو بطور ہتھکنڈا استعمال کر رہی ہیں۔
بنگلور میں انڈین اوشین ریجن آئی او آر کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کا کہنا تھا کہ حالیہ عشرے کے دوران بڑی طاقتوں کے اقدامات اور پالیسیوں کا نتیجہ، تشدد، انتہاپسندی، دہشت گردی، قتل و غارتگری، سرحدی اختلافات، جنگ، بدامنی اور تباہی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
ایرانی وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ عالمی معاہدوں کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنا، امن لانے والے معاہدوں سے علیحدگی، عدم ہم آہنگی کا الزام لگا کر اقوام متحدہ اور عالمی ادارۂ صحت کو نشانہ بنانا اور ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے نکل جانا ایسی واضح مثالیں جن کے پیش نظر، بڑی طاقتوں اور ان کے وعدوں پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
ایران کے وزیر دفاع نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے والے قومی اور علاقائی ہیرو، شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس نیز ایٹمی سائنسداں فخری زادے کے بزدلانہ قتل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے بانیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ قابل اعتماد ہی نہیں ہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مظلوموں کی حمایت جیسے عظیم انسانی اہداف کے ساتھ غداری کر رہے ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل حاتمی نے ایک بار پھر تہران کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ ایران خطے میں فوجی محاذ آرائی، اسلحہ کی دوڑ اور باروت کے انبار لگانے کے حق میں نہیں اور ایسی سرگرمیوں کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔ ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ بحر ہند کا خطہ عالمی امن کے حوالے سے زبردست گنجائشوں کا حامل ہے اور اسے دنیا کے لیے ایک مثال بنا کر پیش کیا جا سکتا ہے۔