Feb ۰۸, ۲۰۲۱ ۰۸:۰۸ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدہ گزر گیا، اُس پر کوئی مذاکرات نہیں: جواد ظریف

ایٹمی معاہدہ ہو چکا ہے اور اب اِس بارے میں کسی قسم کے دوبارہ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے، یہ بات دو ٹوک الفاظ میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہی۔

محمد جواد ظریف نے اتوار کی شب ایران کے چینل دو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان یا جے سی پی او اے کا چیپٹر بند ہو چکا ہے اس لئے اب اس حوالے سے دوبارہ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے بلا جواز بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے خود بھی علیحدگی اختیار کی اور یورپی ممالک کو بھی اسکی خلاف ورزی کرنے پر اکسایا۔ جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ بھی اب تک جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے سرگردانی کا شکار ہے اور وہ کوئی یقینی فیصلہ کرنے میں ناکام رہی ہے اور اُس نے اب تک معاہدے کے حوالے سے موٹی موٹی اور بے بنیاد باتیں دہرائی ہیں، جبکہ اُس کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ آپس میں بیٹھ کر اپنے متضاد بیانات کی اصلاح کرے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کو ایک بڑی بدنامی ورثے میں ملی ہے اور اسے اب یا بعد بھی جامع ایٹمی معاہدے کی طرف آنا ہی ہوگا۔ انہوں نے ایٹمی معاہدے کے یورپی فریقوں کو بھی اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے باعث ایران کا مقروض قرار دیا۔

جواد ظریف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جیسا کہ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای فرما چکے ہیں کہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے اگر کسی کو اپنا حق مانگنے کا حق ہے تو وہ ایران ہے اور ایران کے علاوہ کوئی اور فریق اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ معاہدے کے حوالے شرطوں کی بات کرے۔

ٹیگس