ایران و عراق میں جدائی ناممکن ہے: سربراہِ عدلیہ ایران
ایران و عراق کی عدلیہ کے سربراہوں نے عدالتی شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے منگل کو عراق کی عدالتی کونسل کے سربراہ فائق زیدان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراقی عدلیہ کی جانب سے شہید جنرل قاسم سلیمانی قتل کیس کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کی قدردانی کی ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایران و عراق کے درمیان انٹیلیجنس اور عدالتی تعاون سے یہ کیس تکمیل کے مرحلے تک پہنچ جائے گا اور مجرموں کے لئے باعث عبرت اور ان تمام لوگوں کو عوام پر ظلم و ستم کرنے سے باز رکھے گا جو انسانوں کے حقوق پامال کرتے ہیں۔
ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان ایک گہرا اور نہ ختم ہونے والا رشتہ اور تعلق پایا جاتا ہے اور شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید جنرل ابومہدی المہندس اور مجموعی طور پر ایرانی و عراقی شہیدوں نے اس رشتے کو مزید مضبوط بنا دیا ہے۔
آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ امریکی سازشوں سمیت دنیا کی کوئی بھی فتنہ اور سازش ایران و عراق کی قوموں کے درمیان پائے جانے والے مضبوط رشتے کو کمزور نہیں کرسکتی کیونکہ اس رشتے کی جڑیں عقائد میں پیوست ہیں اور اس میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور یہی چیز دشمنوں کی مایوسی کا باعث ہے۔
ایران کی عدلیہ کے سربراہ کے دورہ عراق کے موقع پر دونوں ملکوں کے حکام نے تعاون کے تین معاہدوں پر پر دستخط کئے۔ ان تینوں معاہدوں پر اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور عراق کی اعلی کونسل کے سربراہ فائق زیدان کی موجودگی میں فریقین کے اجلاس کے بعد دستخط ہوئے ہیں۔