امریکہ کی بالادستی کے مقابلے کیلئے یورپی یونین کے کردار پر ایران کی تاکید
ایران کے صدر نے عام سیاسی رجحانات کے تعین اور یورپی یونین کی ترجیحات میں کونسل آف یورپ کے کردار کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین، عالمی میدان میں ایک بڑے کھلاڑی کی حیثیت سے امریکہ کی یکطرفہ پالیسی کے مقابلے کے لئے ضروری کردار ادا کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کل یورپی کونسل کے سربراہ شارل میشل کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں جوہری معاہدے کو کثیرالجہتی سفارت کاری کیلئے ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس عظیم کارنامے کو آسانی سے مٹ جانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کا سربراہ، جوہری معاہدے کے کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے اقدامات کو ڈیزائن کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے خطے اور دنیا کے دو اہم مسائل کی حیثیت سے دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہیں اور اس سلسلے میں ہم علاقائی باہمی رابطوں اور تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
صدر روحانی نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد خطے میں داعش کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں غیر ملکی افواج کی موجودگی نے تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے خطے میں سلامتی ، امن اور استحکام کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع میں شارل میشل نے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے انخلا کے بعد یورپ کی جانب سے جوہری معاہدے کی حمایت میں یورپ کے مؤقف کا ذکر کرتے ہوئےجوہری معاہدے کو ایک بین الاقوامی معاہدے کے طور پر برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بننے والی نئی صورتحال اور امریکہ میں حکومت کی تبدیلی کے پیش نظر ہمیں اس معاہدے کو برقرار رکھنے اور اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کے لئے تمام مواقع کا استعمال کرنا چاہئے اور یورپی یونین اس سلسلے میں کردار ادا کر سکتاہے۔
شارل میشل نے امریکی اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے ایران کے لئے پیدا ہونے والی چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک فطری بات ہے کہ جوہری معاہدے کے اقتصادی فوائد سے استفادہ کرنا ایران کا حق ہے۔