ایران 23 فروری سے جوہری معاہدے کے تحت رضاکارانہ اقدامات نہیں کرے گا
ایران اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ایران میں آئی اے ای اے کے انسپکٹروں(معائنہ کاروں) کی ضروری سرگرمیوں کے تسلسل کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
عالمی توانائی ایجنسی اور ایران نے اتوار کے روز آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے دورہ تہران کے اختتام پر ایران میں IAEA کے انسپکٹروں کی ضروری سرگرمیوں کے تسلسل پر اتفاق کیا۔
اس بیان میں آیا ہے کہ آئی اے ای اے اور ایران کی جوہری توانائی تنظیم نے تہران میں 26 اگست 2020 کو ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کی جوہری توانائی تنظیم نے ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور ہونے والی قرار داد( پابندیوں کو ختم کرنے اور ایرانی قوم کے مفادات کیلئے اسٹرٹیجک اقدام کے قانون) کے مطابق، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی سے کہا ہے کہ ایران 23 فروری کو جوہری معاہدے کے تحت رضاکارانہ اقدامات کا خاتمہ کرے گا۔
اسی مناسبت سے ایران میں ایجنسی کی نگرانی سے متعلق سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے اس بیان پر اتفاق کیا گیا:
ایران ماضی کی طرح عالمی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ بغیر کسی پابندی کے حفاظتی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔
ایک عارضی اور دو طرفہ تکنیکی معاہدے کی بنیاد پرعالمی ایجنسی 3 ماہ (تکنیکی فہرست کے مطابق) کے لئے ضروری نگرانی کی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ عالمی جوہری ادارے کے سربراہ رافائل گروسی نے ہفتہ کے روز ایران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ سے جوہری معاہدے کی تازہ ترین تبدیلیوں اور ایرانی جوہری وعدوں میں کمی لانے سے متعلق بات چیت کی۔