انسداد منشیات کے لئے ایران کے ٹھوس اقدامات
ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ایران نے منشیات کی روک تھام کے لئے 3800 افراد کی شھادت پیش کی ہے۔
ویانا میں اقوام متحدہ کے ذيلی دفتر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے منشیات سے نمٹنے سے متعلق ایرانی اقدامات اور بین الاقوامی کامیابیوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران انسداد منشیات کے لئے ٹھوس بنیادوں پر کام کررہا ہے۔
کاظم غریب آبادی نے جو ویانا میں انسداد منشیات ادارے کے زیر اہتمام منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے کہا کہ منشیات ایک پیچیدہ عالمی چیلنج ہے اور معاشرے کی فلاح و بہبود اور صحت کو یقینی بنانے کیلئے اس کیخلاف لڑنے میں بین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی ناگزیر ہے، انہوں کہا کہ اس حقیقت کو بین الاقوامی دستاویزات میں تسلیم کیا گیا ہے اور اس سے نمٹنے میں مشترکہ ذمہ داری کے اصول پر زور دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روایتی منشیات کے سب سے بڑے پیداواری مرکز کی ہمسائیگی کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے ملکوں سے زیادہ متاثر ہوا ہے بنابریں ہم منشیات کیخلاف مقابلہ کرنے میں علاقائی اور بین الاقوامی تعاون بڑھائے جانے پر زور دیتے ہيں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گذشتہ چار دہائیوں کے دوران، منشیات کی بین الاقوامی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں 3800 سے زائد شہداء کی قربانی دی ہے۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اگرچہ پچھلے سال کے دوران، کورونا وبا کی وجہ سے منشیات کے خلاف جنگ میں دنیا بھر میں کمی واقع ہوئی ہے اوراسلامی جمہوریہ ایران نے 2020 کے دوران، 1147 ٹن مختلف قسم کی منشیات کو ضبط کیا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کیخلاف امریکی پابندیوں نے منشیات کیخلاف جاری جدوجہد میں رکاوٹیں حائل کی ہیں لہذا ہم بین الاقوامی برادری اور دیگر ملکوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس عالمی چیلنچ پر قابوپانے کیلئے مشترکہ اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ منشیات کیخلاف جدوجہد میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک جامع پالیسی ہے اور ایران نے انسداد منشیات کے لئے بڑے بڑے تعمیری اقدامات کئے جس کے عالمی ادارے بھی معترف ہيں۔