Mar ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۹:۰۷ Asia/Tehran
  • برطانوی وزیراعظم کو ایرانی وزیر خارجہ کا منہ توڑ جواب

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے اظہار تشویش کا جواب دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ لندن اور اس کے اتحادیوں کے برخلاف تہران سمجھتا ہے کہ تمام ایٹمی اور عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو نابود کرنا چاہیے۔

 ایٹمی ہتھیاروں سمیت مختلف معاملات کے بارے میں یورپ کے نعروں اور عملی کردار کے سلسلے میں پایا جانے والا تضاد کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور اسی تضاد کو دیکھتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں برطانوی وزیر اعظم کی بے جا تشویش کا جواب دیتے ہوئے، یورپ کے دوہرے معیاروں کی یاد دہانی کرانا ضروری سمجھا ہے۔
 ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم نے دوغلی پن سے کام لیتے ہوئے، جس روز اپنے ملک کے ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے کا اعلان کیا ہے اسی روز ایران کی ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی پر تشویش بھی ظاہر کی ہے۔
 وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے واضح کیا کہ برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کے برخلاف، اسلامی جمہوریہ ایران سمجھتا ہے کہ نہ صرف ایٹم بم بلکہ عام تباہی پھیلانے والے تمام ہتھیاروں کو دنیا سے ختم ہونا چاہیے۔
برطانوی وزیر اعظم نے ایسے وقت میں ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے کہ جب لندن چاہتا ہے کہ اپنے ایٹم بموں کی تعداد میں اضافہ اور ان کی جدید کاری کی جائے۔
عام تباہی پھیلانے والے ہر قسم کے ہتھیاروں، چاہیے ایٹمی ہوں، کیمیائی یا جراثیمی کی تیاری، پیداوار اور نگہداشت کے  حرام ہونے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے فتوے نے ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کی شفافیت کو اعلی ترین سطح پر اجاگر کردیا ہے۔
نگرانی کے عمل میں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے  اور  ایران  کا تعاون بھی ایٹمی پروگرام کی شفافیت کی نشاندھی کرتا  ہے اور واضح ہوجاتا ہے کہ تہران اپنی ایٹمی سرگرمیوں کو چھپانا نہیں چاہتا۔
 

ٹیگس