Apr ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۶:۰۹ Asia/Tehran
  • فرائض پر عمل کی باری اب پانچ جمع ایک کی ہے، صدر مملکت

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران نے اپنے تمام وعدوں اور ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا ہے کہ اور وہ امن کا خواہاں رہا انہوں نے کہا کہ اب پانچ جمع ایک کی باری ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کریں -

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے وزارت صنعت و معدن و تجارت  کے قومی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ تاریخی، سیاسی اور اخلاقی لحاظ سے یہ بات ایرانی قوم کے لئے نہایت قابل فخر ہے کہ مقابل فریق کی جانب سے معاہدے سے علیحدگی کے باوجود کہ جس نے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی، ہم نے پورے ایک سال صبر کیا اور اس کے بعد ہی اپنے وعدوں پر عمل درآمد کو معطل کرنے  کا عمل شروع کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ آج جو لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ امریکہ پہلے مذاکرات شروع کرے یا ایران کو پہلے ایسا کرنا چاہئے، انھیں چاہئے کہ اس نکتے پر توجہ دیں کہ پورے ایک سال ہم نے تن تنہا ایٹمی معاہدے کا بوجھ اٹھایا اور ذمہ داریوں پر عمل کیا اور دو سال بعد بھی ایٹمی معاہدے کی زیادہ تر ذمہ داری ایران نے ہی نبھائی ہے۔

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کی عظیم قوم نے پوری دنیا پر ثابت کیا ہے کہ تہران نے اپنے تمام وعدوں اور ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا ہے اور وہ امن و صلح  کا خواہاں ہے  اور اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ یورپ اور امریکہ کو جان لینا چاہئے کہ جتنی بھی تاخیر ہو رہی ہے وہ سب ان کے نقصان میں ہے اور انھیں چاہئے کہ جلد سے جلد قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے مقابلے میں سرتسلیم خم کریں اور ایران کی عظیم قوم کے سامنے تواضع و انکساری کا مظاہرہ کریں یہ سب ان کے اور پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ اس وقت بہترین صورتحال میں جب رہبر انقلاب اسلامی نے صراحت کے ساتھ اعلان فرمادیا ہے کہ امریکہ اگر پابندیاں اٹھاتا ہے تو ہم بھی اپنے تمام وعدوں پر واپس لوٹ آئیں گے، یعنی ایک ایک ایسا موقع فراہم ہوا ہے  کہ جس میں دونوں کی فتح ممکن ہے مگر امریکیوں کی  سمجھ میں یہ بات نہیں آئی اور انہوں نے اس سنہری موقع سے فائدہ نہیں اٹھایا اور وہ آج و کل کی راگ الاپتے رہے ہیں اور ہمارے پاس ایسی رپورٹیں ہیں کہ جن سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کی نئی حکومت بھی ایرانی حقائق سے بہت دور ہے۔

اس سے قبل صدر مملکت نے ایرانی قوم کے خلاف امریکا کی  پابندیوں کو ایک غیر انسانی اقدام بتایا ہے۔ ڈاکٹرحسن روحانی نے انسداد کورونا کی خصوصی کمیٹیوں کی نشست میں کہا کہ دواؤں اور ویکسین تک رسائی، تمام ممالک کو حاصل ہونا واضح ترین حقوق میں سے ہیں لیکن ایرانی قوم اس فطری حق سے بھی محروم ہے اور اس حق کو چھیننا ایک بڑا ظلم اور غیر انسانی اقدام ہے۔انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایرانی قوم کے خلاف پابندیاں اور معاشی جنگ، جو امریکہ کی پچھلی حکومت نے شروع کی تھی اور  نئی امریکی حکومت کے دور میں بھی بدستور جاری ہے، کہا کہ ایران کے لئے دواؤں اور ویکسین کی ترسیل میں حائل رکاوٹوں کو ختم کیے جانے کے دعووں کے باوجود اس سلسلے میں اب بھی متعدد مشکلات موجود ہیں اور اس غیر انسانی اقدام نے ایرانی عوام کی جان کو نشانہ بنا رکھا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے اندر کورونا ویکسین کی تیاری کے لیے کی جانے والی کوششوں اور اس سلسلے میں حاصل ہونے والی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سال ملک میں ویکسینیشن کے عمل کی تکمیل کے ساتھ ہی ایران میں کورونا کو پوری طرح سے کنٹرول کر لیا جائے گا۔

ٹیگس