نطنز میں تخریبی کارروائی دشمنوں کی شکست کی علامت ہے: ایران
ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے کہا کہ اس اقدام میں ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔
ڈاکٹرعلی اکبر صالحی نے نطنز ایٹمی سائٹ میں بجلی کی سپلائی کے مرکز کے ایک حصے میں اتوار کے روز پیش آنے والے واقعے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نطنز کی ایٹمی سائٹ میں پیش آنے والا واقعہ، ایک جانب جوہری صنعت میں ایران کی قابل ذکر ترقی و پیشرفت روکنے کے لئے مخالفین کی شکست اور دوسری جانب ظالمانہ پابندیاں منسوخ کرانے کی راہ میں ایران کو حاصل ہونے والی کامیابیوں پر مخالفین کی بوکھلاہٹ و جھنجھلاہٹ کا آئینہ دار ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران میں جوہری ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر ایران کے نوجوان جوہری سائنسدانوں کی سعی و کوشش کے نتیجے میں جدید ترین جوہری مصنوعات کی رونمائی ہوئی اور اسی وقت ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے عمل پر چھائے کالے سیاہ بادل چھٹنا شروع ہوئے جس سے دشمنوں کے ایران مخالف عزائم خاک میں مل گئے۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نطنز کی ایٹمی سائٹ کے خلاف تخریبی اقدام کی شدید مذمت اور عالمی برادری نیز ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی جانب سے اس جوہری دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر تاکید کے ساتھ تخریبی اقدام عمل میں لانے والوں کے خلاف جوابی اقدام کو اپنا قانونی حق محفوظ سمجھتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ نطنز سائٹ میں تخریبی کارروائی میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔
انھوں نے کہا کہ نطنز میں تخریبی کارروائی دشمنوں کی ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف شکست کا مظہر ہے۔
صالحی نے کہا کہ یہ اقدام دشمن کی طرف سے پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کی مخالفت میں ناکامی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں دہشت گردانہ اقدام کی مذمت کرنی چاہیے۔