ایٹمی سائٹ کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا جنگی جرم ہے، ایران کے وزیر خارجہ کا اعلان
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک مراسلے میں جوہری دہشت گردی اور ایران کے نطنز ایٹمی مرکز میں تخریبی اقدام کے بارے میں لکھا ہے کہ آئی اے ای اے کی زیرنگرانی ایٹمی مرکز کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا جانا ایک جنگی جرم ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں خبردی ہے کہ انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک مراسلے میں جوہری دہشت گردی اور ایران کے نطنز ایٹمی مرکز میں تخریبی اقدام کے بارے میں لکھا ہے کہ آئی اے ای اے کے زیرنگرانی ایٹمی مرکز کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا جانا ایک جنگی جرم ہے اسلئے کہ اس جوہری دہشت گردی کے نتیجے میں ریڈیو اکٹیو مواد رسنے کا خطرہ پایا جاتا تھا۔
انھوں نے لکھا ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات کے نتائج اور حلف برداری کی تقریب کے بعد اسرائیل نے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کی بحالی روکنے کے لئے ہر طرح کا اقدام عمل میں لانے کی دھمکی دی تھی اور اب اس قسم کے واقعات کا مشاہدہ بھی کیا جا رہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اگر اس طرح کے احمقانہ اقدام کے خطرناک نتائج روکنا چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ ٹرمپ کے دور حکومت میں شروع ہونے والی اقتصادی دی اور جوہری دہشت گردی سے، کہ جسے مذاکرات میں ایک حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، دستبردار ہو جائے اور تمام پابندیاں ختم کرے۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ عملی طور پر امریکی پابندیوں کی عملی منسوخی کی صورت میں ایران بھی اپنے تمام وعدوں پرعمل کرنا شروع کردے گا ۔انھوں نے اسی کے ساتھ بتایا کہ نطنز کی ایٹمی تنصیبات کو نقصان پہنچانے کے لئے جو تخریب کاری کی گئی ہے ، اس کے بعد ایران کےجوابی اقدامات کی رفتار تیز ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح سویرے نطنز کے ایٹمی مرکز میں بجلی سپلائی کرنے والے ایک حصے کو تخریبی اقدام کے نتیجے میں نقصان پہنچا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ نطنز کی ایٹمی تنصیبات کو اس سے قبل بھی امریکہ اور اسرائیل کے مشترکہ سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دوسری جانب بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں میں ایران کے نمائندے کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ نطنز کے ایٹمی مرکز میں یورینیم کی افزودگی کا عمل بدستور جاری ہے۔انھوں نے کہا کہ سینٹری فیوج مشینوں کو نقصان پہنچنے کے باوجود پچاس فیصد توانائی کے ساتھ یورینیم کی افزودگی کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا گیا جبکہ اس ایٹمی مرکز میں جدید ترین سینٹری فیوج مشینیں بھی نصب کی جائیں گی۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ نطنز ایٹمی مرکز میں تخریبی اقدام کے بعد کئی تکنیکی اقدامات عمل میں لانے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی آئی اے ای اے کو باخبر کر دیا جائے گا۔ انھوں نے اسی طرح اس سلسلے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو مراسلہ ارسال کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کے سربراہ سے مطلبہ کیا گیا ہے کہ وہ نطنز کے ایٹمی مرکزمیں پیش آنے والے واقعے کے بارے میں شفاف موقف اختیار کریں اور اس دہشت گردانہ اقدام کی مذمت کریں۔