Apr ۱۵, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۹ Asia/Tehran
  • ویانا میں مشترکہ کمیشن کا اجلاس ختم

ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا ہے تاہم ماہرین کے اجلاس میں تکنیکی حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا-

رپورٹ کے مطابق ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس جمعرات کو ختم ہوگیا اور طے پایا کہ ماہرین کے آئندہ اجلاسوں میں ٹیکنیکل امور کے سلسلے میں بات چیت جاری رہے گی۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینئر مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے جمعرات کو ویانا میں ایٹمی سمجھوتے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں نطنز کی ایٹمی سائٹ میں صیہونی حکومت کی تخریبی کارروائی کے سلسلے میں یورپی ممالک کے کمزور ردعمل پر تنقید کی ۔

سید عباس عراقچی نے نطنز کی پرامن ایٹمی تنصیبات میں حالیہ تخریب کاری کی مذمت کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کے اراکین کو سیاسی تحفظات کے بغیر ایک آواز ہو کر صیہونی حکومت کے ایٹمی دہشت گردی کے مصداق اس اقدام اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی مذمت کرنا چاہئے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کا مذاکراتی وفد ، تھکا دینے والے اور وقت برباد کرنے والے مذاکرات نہیں چاہتا بلکہ معینہ دائرے اور قابل قبول وقت کے اندر مذاکرات انجام دینے پر زور دیتا ہے۔

سید عباس عراقچی نے ایران میں ساٹھ فیصد یورے نیئم کی افزودگی شروع ہونے کے سلسلے میں کہا کہ یہ اقدام ، ایٹمی سمجھوتے کی چھبیسویں اور چھتیسویں شق کے مطابق ایران کے حقوق کے تناظر میں انجام دیا گیا ہے اور اس کا مقصد میڈیکل شعبے میں ملک کی بعض ضروریات کو پورا کرنا ہے ۔

ٹیگس